اسرائیلی زندان میں فلسطینی اسیرات سورج کی کرن دیکھنے کو بھی ترس گئیں
فلسطینی محکمہ امور اسیران:
نیوزنور27دسمبر/ فلسطینی محکمہ امور اسیران نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل کےدامون نامی ایک عقوبت خانے میں پابند سلاسل فلسطینی خواتین بنیادی انسانی حقوق سے یکسر محروم ہیں اور کئی اسیرات ایسی تنگ اور تاریک کوٹھریوں میں قید ہیں جہاں سورج کی کرن تک نہیں پہنچ سکتی۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دامون نامی حراستی مرکز میں قید فلسطینی اسیرات کے ساتھ انتہائی توہین آمیز اور شرمناک سلوک کیا جاتا ہےاور ان خواتین کو بنیادی ضروریات سے بھی محروم رکھا گیا ہے ۔
رپورٹ میںکہا گیا ہے کہ دامون حراستی مرکز میں قید فلسطینی اسیرات کو بدترین انتقامی اور ناقابل برداشت اذیتوں کا سامنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی حکام نے خواتین کے کمروں کے اندر کیمرے نصب کررکھے ہیں جس کے باعث خواتین ہمہ وقت خود کو نماز کے لباس میں رکھنے پر مجبور ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کئی اسیرات کے کمرے جیل کے اسٹاف کے کمروں کے سامنے ہیں اس لیے وہ خواتین کمروں سے باہر بھی نہیں نکل سکتی ہیں جس وجہ سے وہ سورج کی کرن دیکھنے کو بھی ترس گئی ہیں۔
واضح رہے کہ دامون جیل میں پابند سلاسل فلسطینی اسیرات کی تعداد 54 ہے جن میں حال ہی میں شہید کے گئے اشرف نعالوۃ کی ماں وفاء مہداوی ، اسیرہ ثائر الدلیک، مھا ریماوی اور دیگر اسیرات شامل ہیں۔
- ۱۸/۱۲/۲۷