شام میں امریکی افواج کی تعیناتی سابق واشنگٹن انتظامیہ کی اسٹریٹجک غلطی تھی
بین الاقوامی امور کے امریکی ماہر:
نیوزنور 27دسمبر/بین الاقوامی امور کے ایک امریکی ماہر نے کہا ہے کہ شام میں امریکی افواج دمشق حکومت کی اجازت کے بغیر تعینات ہیں اس لئے سابق صدر اوبامہ نے اس ملک میں فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کرکے ایک اسٹریٹجک غلطی کی ۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’میکس ایگان‘‘نےکہاکہ شام میں امریکی افواج دمشق حکومت کی اجازت کے بغیر تعینات ہیں اس لئے سابق صدر اوبامہ نے اس ملک میں فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کرکے ایک اسٹریٹجک غلطی کی ۔
انہوں نے کہاکہ شام میں امریکی فوج تعینات کرنے کا سابق امریکی صدر اوبامہ کا فیصلہ اس عرب ملک کے خلاف جنگ کے اعلان کے مترادف تھا۔
انہوں نے کہاکہ میرا ماننا ہے کہ امریکہ کو شام میں اپنی فوجیں کبھی تعینات نہیں کرنی چاہئے تھی۔
انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی قوانین کے تحت شام میں امریکی افواج کی تعیناتی پوری طرح غیر قانونی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے جمعرات کو شام اپنے فوجیوں کے انخلاء کے بارے میں اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ شام سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کا مسئلہ کوئی عجیب بات نہیں ہے اس لئے کہ وہ چھ ماہ قبل ہی یہ اقدام کرنے والے تھے۔
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
- ۱۸/۱۲/۲۷