امریکہ شام سے اسی طرح فرار ہونے پر مجبور ہے جس طرح غاصب اسرائیل کو جنوبی لبنان سے فرار ہونا پڑاتھا
شامی صدر کی مشیر:
نیوزنور 26دسمبر/شامی صدر کی سیاسی ومیڈیا مشیر نے شام سے امریکی افواج کے انخلاء کے ٹرمپ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی لبنان سے جس طرح صیہونی افواج کوفرار ہونے پر مجبور ہونا پڑا ٹھیک اسی طرح امریکہ کو شام چھوڑنے پر مجبور کردیا گیا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق روزنامہ الوطن کےساتھ مختصر گفتگو میں ’’بثنیہ شعبان‘‘نے شام سے امریکی افواج کے انخلا کے ٹرمپ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی لبنان سے جس طرح صیہونی افواج کو فرار ہونے پر مجبور ہونا پڑا ٹھیک اسی طرح امریکہ کو شام چھوڑنے پر مجبور کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ شام میں سات سالہ جنگ کےدوران امریکہ نے دمشق مخالف دہشتگرد گروہوں کی نہ صرف مالی واسلحہ جاتی امداد کی بلکہ بے گناہ شامی عوام کا قتل عام کرنے کیلئے انہیں تربیت دی تھی ۔
انہوں نے کہاکہ شامی عوام کی استقامت اورقربانیوں کے باعث آج امریکہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے جمعرات کو شام اپنے فوجیوں کے انخلا کے بارے میں اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ شام سے امریکی فوجیوں کا انخلا کا مسئلہ کوئی عجیب بات نہیں ہے اس لئے کہ وہ چھ ماہ قبل ہی یہ اقدام کرنے والے تھے۔
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
- ۱۸/۱۲/۲۶