ایران میں یہودی برادری آزادی سے زندگی گزار رہی ہے
ایرانی یہودی ایسو سی ایشن کے سربراہ:
ایران میں بسنے والی یہودی کمیونٹی کی ایسوسی ایشن کے سربراہ نے ملک
میں مذہبی آزادی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ایران میں یہودی شہری آزادانہ طور پر
اپنی روایات ادا کرسکتے ہیں۔
عالمی اردو خبر رساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایران میں بسنے والی یہودی کمیونٹی کی ایسوسی ایشن کے سربراہ ’’ہمایون سامہ یح ‘‘نے ملک میں مذہبی آزادی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایران میں یہودی شہری آزادانہ طور پر اپنی روایات ادا کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں یہودیوں کے اسکولز اور ادارے آزادی کے ساتھ سرگرم ہیں۔
سامہ یح نے بعض نام نہاد مغربی اداروں کے من گھڑت دعوے،کہ ایران مذہبی اقلیتوں کے حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہےکو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایران میں یہودی عبادت گاہیں اور خاص اسکولز کے علاوہ نوجوانوں سے متعلقہ بعض اداروں کے صاحب ہیں جو ایرانی آئین کے تحت سرگرم عمل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوان اپنی یہودی شناخت کے تحفظ کے لئے کوشان ہوسکتے ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ مذہبی اقلیتوں کی حمایت کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم مشکلات کو حل کرنے کے لئے عدالت میں جاتے ہیں تو عدلیہ کسی بھی تبعیض کے بغیر ہمارے مسائل کا جائزہ کرتی ہے اور مذہبی اقلیتوں سے متعلقہ مسائل ایرانی حکام کے ساتھ گفتگو کے ذریعہ حل کئے جا سکتے ہیں۔
سامہ یح نےمزید ایران میں تمام مذہبی اقلیتوں کو برابر شہری حقوق حاصل ہونے کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایرانی صدر ڈاکٹر روحانی کی حکومت میں یہودی برادری کے بعض مسائل سمیت ہفتہ کے روز اسکولز کی چھٹیوں کے مسئلے کو حل کردیا گیا ہے۔
نیوزنور25دسمبر/ ایران میں بسنے والی یہودی کمیونٹی کی ایسوسی ایشن کے سربراہ نے ملک میں مذہبی آزادی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ایران میں یہودی شہری آزادانہ طور پر اپنی روایات ادا کرسکتے ہیں۔
عالمی اردو خبر رساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایران میں بسنے والی یہودی کمیونٹی کی ایسوسی ایشن کے سربراہ ’’ہمایون سامہ یح ‘‘نے ملک میں مذہبی آزادی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایران میں یہودی شہری آزادانہ طور پر اپنی روایات ادا کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں یہودیوں کے اسکولز اور ادارے آزادی کے ساتھ سرگرم ہیں۔
سامہ یح نے بعض نام نہاد مغربی اداروں کے من گھڑت دعوے،کہ ایران مذہبی اقلیتوں کے حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہےکو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایران میں یہودی عبادت گاہیں اور خاص اسکولز کے علاوہ نوجوانوں سے متعلقہ بعض اداروں کے صاحب ہیں جو ایرانی آئین کے تحت سرگرم عمل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوان اپنی یہودی شناخت کے تحفظ کے لئے کوشان ہوسکتے ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ مذہبی اقلیتوں کی حمایت کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم مشکلات کو حل کرنے کے لئے عدالت میں جاتے ہیں تو عدلیہ کسی بھی تبعیض کے بغیر ہمارے مسائل کا جائزہ کرتی ہے اور مذہبی اقلیتوں سے متعلقہ مسائل ایرانی حکام کے ساتھ گفتگو کے ذریعہ حل کئے جا سکتے ہیں۔
سامہ یح نےمزید ایران میں تمام مذہبی اقلیتوں کو برابر شہری حقوق حاصل ہونے کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایرانی صدر ڈاکٹر روحانی کی حکومت میں یہودی برادری کے بعض مسائل سمیت ہفتہ کے روز اسکولز کی چھٹیوں کے مسئلے کو حل کردیا گیا ہے۔
- ۱۸/۱۲/۲۵