ٹرمپ انتظامیہ سعودی واماراتی پشت پناہی بند کرے
سابق امریکی فوجی جنرل:
نیوزنور25دسمبر/امریکہ کے ایک سابق فوجی جنرل نے ٹرمپ انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنگ یمن میں سعودیہ اورامارات کو دی جانے والی لاجسٹک حمایت کو فوری طورپر بند کرے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’لارینس ویلکرسن‘‘نے ٹرمپ انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ جنگ یمن میں سعودیہ اورامارات کو دی جانے والی لاجسٹک حمایت کو فوری طورپر بند کرے۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کے پاس موجودہ ہتھیار باعث تشویش نہیں ہیں کیونکہ سعودیہ میں ان ہتھیاروں کو استعمال کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کو اس وقت سماجی اوراقتصادی مسائل کا سامنا ہے اور اس ملک نے امریکہ اوردیگر مغربی ممالک سے اربوں ڈالر کے ہتھیار خریدے ہیں تاہم سعودی عرب کے ہتھیار باعث خطرہ نہیں ہیں کیونکہ ریاض نہیں جانتی ہے کہ ان ہتھیاروں کو کس طرح سے استعمال کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کویمن میں اپنے ٹارگیٹس چننے میں بھی دشواریوں کاسامنا ہے اس لئے یہ وہابی رژیم آئے دن اسکولوں ،اسپتالوں اورعام شہریوں پر بم برسارہی ہے۔
واضح رہے کہ پچّیس مارچ دو ہزار پندرہ کو امریکہ کی حمایت اور سعودی عرب کی سرکردگی میں علاقے کے ملکوں کے اتحاد کے حملوں سے یمن میں فوجی مداخلت شروع ہوئی ہے جو بدستور جاری ہے یمن پر حملوں کے نتیجے میں اب تک دسیوں ہزار یمنی شہری منجملہ عورتیں اور بچے خاک و خون میں غلطاں ہو چکے ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ وہ ممالک، جو انسانی حقوق کا دم بھرتے ہیں، یمن میں غیر انسانی جرائم کے بارے میں انھوں نے مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور ان ممالک کی جانب سے وحشیانہ جرائم پر کسی بھی قسم کے ردعمل کا اظہار نہیں کیا جا رہا ہے۔
- ۱۸/۱۲/۲۵