تحریک انصار اللہ یمن میں شیعہ اور سنی وحدت کی داعی ہے
بین الاقوامی امو رکے ایرانی تجزیہ کار:
نیوز نور24دسمبر/بین الاقوامی امور کے ایک ایرانی تجزیہ کارنے کہا ہے کہ سعودی صحافی خاشجی کے قتل کے بعد سعودی عرب بین الاقوامی سطح پر مشکلات سے دوچار ہوگیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ یمن کے ساتھ مذکرات کی میز پر آبیٹھا ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی امور کے ایک ایرانی تجزیہ کار’’ جعفر قنادباشی ‘‘ نے تقریب کے خبرنگار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا سعودی صحافی خاشجی کے قتل کے بعد سعودی عرب بین القوامی سطح پر مشکلات سے دوچار ہوگیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ یمن کے ساتھ مذکرات کی میز پر آبیٹھا ہے۔
انہوں نے کہاکہ رہبر انقلاب اسلامی حضرت سید علی خامنہ ای نے یمن میں سعودی جارحیت کے متعلق فرمایا تھا کہ "سعودی عرب فکر کرتا ہے کہ جنگ کے زریعہ یمن پر مسلط ہو جائے گا جو کہ سعودی عرب کی بہت بڑی غلطی ہے اور یمن میں سعودی عرب کو بری طرح ناکامی ہوگی"، اور ہم نے اس بات کا مشاہدہ کرلیا ہے کہ سعودی عرب کو یمن میں شکست کا سامنا ہوا ہے اور سعودی عرب مذاکرات پر مجبور ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کی تقدیر کے فیصلے کہیں اور ہوتے ہیں اور امریکہ اور اسرائیل سعودی عرب کے امور میں کاملا تصرّف رکھتے ہیں جیسے کہ جنگ کی ابتداء بھی امریکی اور برطانوی اسلحہ فروشی سے شروع ہوئی اور سعودی عرب کو بڑے پیمانے پر اسلحہ فروخت کیا گیا جو یمن جنگ میں استعمال ہورہا ہے لیکن یمنی عوام کے عزم و حوصلے کے سامنے امریکی اور برطانوی اسلحہ کچھ نہیں کرسکا اور جنگ کو آگے بڑھانے میں سعودی عرب کا نقصان ہے