ٹرمپ کے پاس شام سے نکلنے کے سوا کوئی دیگر اوپشن موجود نہیں ہے
لبنانی صحافی :
نیوز نور24دسمبر/ایک معروف لبنانی صحافی وتجزیہ نگار نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے پاس شام سے نکلنے کے سوا کوئی دیگر اوپشن موجود نہیں ہے ۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’وسیم بازی‘‘نےکہاکہ ٹرمپ کے پاس شام سے نکلنے کے سوا کوئی دیگر اوپشن موجود نہیں ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ کا فیصلہ شام اوراس کے ایرانی وروسی اتحادیوں کے حق میں جبکہ یہ فیصلہ امریکہ اور شام میں اس کے کرد اتحادیوں کیلئے نقصان دہ ہے اوراسے امریکہ کی ساکھ اپنی اتحادیوں میں مزید داغدار ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ شام سے امریکی افواج کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے فیصلے سے غاصب صیہونی رژیم کو بھی کافی نقصان ہوگا اورشام کے خلاف اس کے جارحانہ اقدامات پر ا ب لگام لگ جائےگی۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ کے فیصلے کے بعد امریکی وزیر خارجہ جیمز میٹس کے مستعفی ہونےکے فیصلے سے یہ ثابت ہوا ہے کہ واشنگٹن انتظامیہ پر ٹرمپ کا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ کئی ماہ سے شام سے اپنی فوجیں نکالنے کے مسئلے کو اٹھاتے رہے ہیں لیکن صیہونی نواز حکام کےد باؤ میں انہیں بارہا اپنے فیصلے سے پسپائی اختیار کرنی پڑی۔
انہوں نے کہاکہ شام میں طاقت کا توازن تبدیل ہوا ہے اسلئے ٹرمپ کو لگتا ہے کہ وہ شام کی صورتحال کا استحصال کرکے اپنے سیاسی مقاصد کو حاصل نہیں کرسکتے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے جمعرات کو شام اپنے فوجیوں کے انخلا کے بارے میں اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ شام سے امریکی فوجیوں کا انخلا کا مسئلہ کوئی عجیب بات نہیں ہے اس لئے کہ وہ چھ ماہ قبل ہی یہ اقدام کرنے والے تھے۔
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
- ۱۸/۱۲/۲۴