روس ایران تعلقات میں شگاف ڈالنے کی امریکی کوششیں شکست سے دوچار ہیں
بین الاقوامی امور کے روسی ماہر:
نیوز نور24دسمبر/بین الاقوامی امور کے ایک سینئر روسی تجزیہ نگار نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اورروس کےد رمیان تعلقات میں شگاف ڈالنے کی امریکہ کی تمام کوششیں بے کار ثابت ہوئی ہیں اور حقیقت میں تہران اورماسکو کے درمیان ہر میدان میں تعاون فروغ پارہا ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق’’دلادمیر گرنوف سکائی‘‘نے ایک انٹرویو میں کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران اورروس کےد رمیان تعلقات میں شگاف ڈالنے کی امریکہ کی تمام کوششیں بے کار ثابت ہوئی ہیں اور حقیقت میں تہران اورماسکو کے درمیان ہر میدان میں تعاون فروغ پارہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ سال رواں روس اورایران کے باہمی تعلقات کیلئے کامیاب سال رہا ہے اوردنوں ممالک کے درمیان تعاون مزید مستحکم ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ سال رواں میں دونوں ممالک کے صدر وسے لیکر حکام تک اہم ملاقاتیں انجام پائیں جس دوران بین الاقوامی مسائل ،علاقائی امور ،باہمی تعاون او ر مسئلہ شام پر تبادلہ خیال کیاگیا۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ مسلسل غیر قانونی انداز میں دوسرے ممالک پر اپنے قوانین لاگو کرنے کی کوشش کررہا ہے جوکہ بین الاقوامی معیار کے برعکس ہے جس کی واضح مثال اسلامی جمہوریہ ایران اورروس پر ظالمانہ اقتصادی پابندیاں ہیں ۔
روسی تجزیہ نگار نے کہاکہ امریکہ پابندیوں کے ذریعے دیگر ممالک کو کمزور کرکے اپنے سیاسی واقتصادی مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران اورروس کے جو آج تعلقات ہیں وہ چار دہائیوں سے ایک مشکل صورتحال سے گذرے ہیں کیونکہ ایران عراق جنگ کے دوران روس نے عراقیوں کو اربوں ڈالر کے ہتھیار فروخت کئے تھے۔
انہوں نے کہاکہ آج تاہم دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں کوئی کشیدگی نہیں پائی جاتی دونوں کے تعلقات روزبہ روزمضبوط ہوتے جارہے ہیں۔
انہوں نے مزیدکہاکہ دونوں ممالک کے تعلقات کو مضبوط ومستحکم کرنے میں دنوں ممالک کے صدور نے اہم کردارادا کیا ہے۔