شام میں ایران کی موجودگی قانونی طورپر جائز ہے
روسی قانون ساز:
نیوزنور21دسمبر/روس کے ایک سینئر قانون ساز نے عرب جمہوریہ شام میں ایران کی موجودگی کو جائز اورقانونی قراریتے ہوئے کہا ہے کہ اس عرب ملک میں ایرانی فوجی مشیر دمشق کی دعوت پر سرگرم ہیں تاکہ دہشتگردوں کا مکمل طورپر سفایا کیا جاسکے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ’’الیگزنڈ ونڈیکوف‘‘نے عرب جمہوریہ شام میں ایران کی موجودگی کو جائز اورقانونی قراریتے ہوئے کہا ہے کہ اس عرب ملک میں ایرانی فوجی مشیر دمشق کی دعوت پر سرگرم ہیں تاکہ دہشتگردوں کا مکمل طورپر سفایا کیا جاسکے۔
انہوں نے کہاکہ شام میں اسلامی جمہوریہ ایران کی فوجی موجودگی کے خلاف امریکہ اوراسرائیل کی پروپیگنڈہ مہم ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے کہاکہ شام میں ایران کی موجودگی کی ایک قانونی بنیاد ہے کیونکہ ایرانی فوجی مشیر دمشق کی اجازت پر اس ملک میں موجود ہیں۔
انہوں نے کہاکہ عرب جمہوریہ شام میں روس اور ایران کے درمیان اسٹریٹجک تعاون جاری رہےگا۔
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
- ۱۸/۱۲/۲۱