مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام سامراجی قوتوں کی مداخلت کانتیجہ ہے
سلواکیہ کے سابق وزیر اعظم:

نیوزنور21دسمبر/سلواکہ کے سابق وزیر اعظم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام سامراجی قوتوں کی مداخلت کانتیجہ ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ’’جان زارنو گروسکی‘‘نےکہاکہ مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام سامراجی قوتوں کی مداخلت کانتیجہ ہے۔
انہوں نے شام کی موجودہ صورتحال کے بارے میں کہاکہ اس عرب ملک کی صورتحال مستحکم ہے اور مغرب کے حمایت یافتہ دہشتگردوں پر شامی فوج کی فتح یقینی ہے۔
انہوں نے کہاکہ آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ میں شامی عوام ،فوج اور قیادت نے دشمنوں کے خلاف جسطرح استقامت کا مظاہرہ کیا ہے وہ مثالی ہے۔
انہوں نے کہاکہ شامی عوام صدر بشارالاسد کو مغرب کی حمایت یافتہ دہشتگردی اور جارحیت کے خلاف ایک سیسہ پلائی دیوار کی مانند سمجھتے ہیں ۔
انہوں نے مزیدکہاکہ سامراجی قوتوں نے مشرق وسطیٰ علاقے کے امن واستحکام کو درہم برہم کرنے کیلئے اپنےتمام تروسائل بروئے کار لائے ہیں۔
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
- ۱۸/۱۲/۲۱