شام سے متعلق ٹرمپ کا فیصلہ علاقے میں امریکہ کی شکست کی علامت ہے
شامی رکن پارلیمنٹ:

نیوزنور21دسمبر/شام کےایک سینئر رکن پارلیمنٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دمشق پر دباؤ ڈالنے کے تمام امریکی حربے ناکام ہوچکے ہیں اوروہ امریکی منصوبوں کی ناکامی سے امریکی افواج شام چھوڑنے پر مجبور ہوئی ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق’’ خلیل العبود‘‘نے روسی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں کہاکہ دمشق پر دباؤ ڈالنے کے تمام امریکی حربے ناکام ہوچکے ہیں اوروہ امریکی منصوبوں کی ناکامی سے امریکی افواج شام چھوڑنے پر مجبور ہوئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ شام سے امریکی افواج کے انخلاءکا ٹرمپ کا فیصلہ علاقے میں امریکہ کی شکست کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ دمشق کے خلاف تمام حربے ناکام ہونے کے بعد شام سے امریکی افواج کے انخلاء کے سوا واشنگٹن کے پاس اورکوئی اوپشن موجود نہیں ہے۔
دوسری جانب عرب تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شام سے امریکی افواج کا ٹرمپ کا فیصلہ ترکی ،اسرائیل اورواشنگٹن کی شکست کی علامت ہے۔
انہوں کہاکہ اس فیصلے کے بعد یقینی طورپر انقرہ اورتل ابیب کو اپنی شام مخالف کاروائیوں کو بند کرنا پڑےگا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے ایک ٹویٹ میں شام میں داعش کے خلاف اپنے مشن کے کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ اس عرب ملک سے امریکی افواج کا انخلا شروع کردیاگیا ہے۔
اسی طرح کے بیان میں پنٹاگن کے ترجمان ڈینا وائٹ نے کہاکہ عرب جمہوریہ شام میں اب امریکی افواج کی ضرورت نہیں ہے۔
- ۱۸/۱۲/۲۱