بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا تاریخی حقائق کو جھٹلانے اور فلسطینیوں کے دیرینہ حقوق کی نفی کرنے کے مترادف ہے
فلسطینی تحریک مقاومت حماس:

نیوز نور20نومبر/ اسلامی تحریک مقاومت حماس نے آسٹریلیا کی جانب سے مغربی بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے معاندانہ اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے آسٹریلوی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان واپس لے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آسٹریلوی حکومت کا القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی، تاریخی حقائق کو جھٹلانے اور فلسطینیوں کے دیرینہ حقوق کی نفی کرنے کے مترادف ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آسٹریلوی حکومت نے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرکے فلسطینی اور آسٹریلی عوام کے درمیان نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی ہےاور اس فیصلے سے دونوں ملکوں اور قوموں کے باہمی تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے اور اس کے نتیجے میں آسٹریلیا کی عالمی سطح پر بدنامی ہوگی۔
بیان میں آسٹریلوی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ القدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت قرار دینے کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے فلسطینی قوم کی تحریک آزادی کی حمایت کرے۔
حماس نے خلیجی ریاست بحرین کی جانب سے آسٹریلیا کے القدس بارے اعلان کی عرب لیگ میں مخالفت کرنے کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ مغربی بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا حقائق کی نفی ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں آسٹریلیا کی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس کے مغربی حصے کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرلیا تھا جس کے بعد فلسطینی اور مسلمان عوام کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
- ۱۸/۱۲/۲۰