عالمی ادارہ خوراک نے لاکھوں بے سہارا فلسطینیوں کو محروم کر دیا
رپورٹ:

نیوز نور20نومبر/ اقوام متحدہ کے زیرانتظام عالمی ادارہ خوراک نے قریبا دو لاکھ بے سہارا اور نادار فلسطینیوں کو دی جانے والی خوراک بند کر دی ہےیہ خوراک غزہ پٹی اور مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقوں میں نادار فلسطینیوں کو دی جاتی تھی عالمی فوڈ پروگرام کے فیصلے سے ایک لاکھ 90 ہزار فلسطینی براہ راست اور لاکھوں فلسطینی بالواسطہ طورپر متاثر ہوں گے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ادارہ خوراک کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میںکہا گیا ہے کہ تنظیم نے جنوری 2019ء سے فلسطینیوں کے لیے خوراک کے پیکج میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہےاور جنوری سے فلسطینیوں کو دی جانے والی امداد کم کردی جائے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے خوراک کے حوالے سے نظرثانی پروگرام کے نتیجے میں مقبوضہ مغربی کنارے میں 27 ہزار فلسطینی امداد سے محروم ہوں گے جب کہ غزہ کے محاصرہ زدہ علاقے میں اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک کے فیصلے سے ایک لاکھ 65 ہزار فلسطینی متاثر ہوں گےاوریہ تعداد غزہ کی کل آبادی کا 20 فی صد ہے۔
واضح رہے کہ عالمی ادارہ خوراک کی طرف سے فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد میں کمی کا اعلان ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب دوسری جانب امریکہ نے فلسطینی پناہ گزینوں کی ریلیف ایجنسی اونروا کی امداد بند دکردی ہے امریکہ کی طرف سے امداد کی بندش کے باعث فلسطینی پناہ گزینوں کی ذمہ دار اقوام متحدہ کی ایجنسی کو سنگین مالی بحران کا سامنا ہے۔
- ۱۸/۱۲/۲۰