پاک انسان متحرک فرشتہ اور ناپاک انسان متحرک شیطان ہے
آیت الله جوادی آملی:

نیوز نور20نومبر/ مفسر عصر حضرت آیت الله جوادی آملی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ تمنا اور آرزو سے انسانوں کے کام انجام نہیں پاتےفرمایا کہ دینی معارف، توحید، وحی، نبوت، امامت، ولایت، قیامت ، فقہ ، احکام دین ، حقوق اور علم اخلاق کا مجموعہ ہیں مگر ہم نے اسے فقہ و اصول میں خلاصہ کردیا ہے ۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق مفسر عصر ’’حضرت آیت الله جوادی آملی‘‘ اپنے درس تفسیر قران کریم میں جو مسجد آعظم قم میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ علمیہ قم کی شرکت میں منعقد ہوااس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ فکری جاہلیت کے مالک وہم و خیال و گمان کی بنیادوں پر حکم کرتے ہیں فرمایا کہ عصر جاہلیت میں لوگ نفس و ہوا و ہوس کی بنیاد پر قدم بڑھاتے تھے اوراس دور میں عقل و عدل و انصاف کی بنیاد پر کوئی کام انجام نہیں پاتا تھا ۔
آپ نے فر مایا کہ قران کریم کا ارشاد ہے کہ عقل و علم و حقائق کی دنیا میں وہم و خیال کا کوئی مقام نہیں ہے بلکہ انسان کو عالمانہ اور محققانہ انداز میں گفتگو کرنی چاہئے نیز ارادوں کی دنیا میں بھی انسان کو عقل عملی اور عدل و انصاف کو سہیم ہونا چاہئے ۔
مفسر عصر نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ رسول اکرم(ص) نے جاہلیت کو اسلامی تہذیب میں بدل کر رکھ دیا فر مایا کہ حضرت(ص) نے نصیحتوں اور احکامات کے ذریعہ اپنا کام آگے نہیں بڑھایا بلکہ عقل و عدل و انصاف کے ذریعہ اپنا کام آگے بڑھایا اور ایسا نہیں تھا کہ پیغمبر اکرم(ص) نے فقط و فقط نصیحت کرنے پر اکتفاء کیا ہو بلکہ آپ (ص) نے دلیلیں پیش کی اور دلیلوں کے ذریعہ اسلام کی بنیادیں محکم کی لہذا آپ بھی عالمانہ اور محققانہ انداز گفتگو اپنائے ۔
آپ نے فرمایا کہ انسان میں جب تک جان موجود ہے علم حاصل کرے حقائق سے آگاہی ایک وظیفہ ہے کیوں کہ اگر معاشرہ حقائق سے لاعلم ہوگا تو ناکام ہوگا اوراسلام نے معاشرہ کے طرز فکر و ارادے کو بدلا ہے ۔
موصوف مفصر قرآن نے یاد دہانی کراتے ہوئے فرمایا کہ آرزو اور تمنا سے انسانوں کے کام انجام نہیں پاتے جیسا کہ وہم و خیال سے بھی مکمل نہیں ہوتے معاشرہ کو معتبر نقل و عقل سے استفادہ کرنا چاہئے اگر انسان ان دونوں کو یکجا اور اکٹھا کرنے میں کامیاب ہوجائے تو بہت اچھا وگرنہ اس کے پاس اپنے کام کے لئے کوئی دلیل و حجت ہونا چاہئے ۔
حضرت جوادی آملی نے مزید فرمایا کہ پاک انسان متحرک فرشتہ ہے اور ناپاک ہونے کی صورت میں متحرک شیطان ہے تو پھر جب انسان پاک و طاہر زندگی بسر کرسکتا ہے تو غلاظتوں کی جانب کیوں قدم بڑھائے ۔
- ۱۸/۱۲/۲۰