ایٹمی معاہدے کے بغیر ایران سے مذاکرات مشکل
یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ:

نیوز نور20نومبر/ یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے ذریعے ایران کے ساتھ تعمیری مفاہمت کے راستے کھل سکتے ہیں اور اس بین الاقوای معاہدے سے ہٹ کر مختلف مسائل پر ایران کے ساتھ مذاکرات نہیں ہو سکتے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ ’’فیڈریکا موگرینی ‘‘نے ترک اسلحہ کانفرنس میں ایٹمی معاہدے پر یورپی یونین کے کاربند رہنے پر ایک بار پھر تاکید کرتے ہوئے امریکیوں کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے کہا کہ برسلز ایران کے میزائل پروگرام پر بھی غور کئے جانے کا خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی میزائل توانائی کے بارے میں مذاکرات کے لئے ایٹمی معاہدے کا تحفظ کئے جانے کی ضرورت ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کے بعد یورپی ملکوں نے ایران کے اقتصادی مفادات کو تحفظ فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا اور امریکہ کے مقابلے میں ان ملکوں کی سیاسی استقامت کے باوجود مغربی ملکوں نے اب تک اپنے وعدوں کو عملی جامہ نہیں پہنایا ہے۔
یاد رہے کہ یورپی یونین ایٹمی معاہدے کے بارے میں امریکی فیصلے کی مخالفت کے ساتھ ساتھ ایران کی میزائل توانائی اور علاقائی سرگرمیوں کے بارے میں امریکہ کی ہاں میں ہاں ملا رہی ہے۔
واضح رہے کہ یہ ایسی حالت میں ہے کہ ایرانی حکام نے بارہا تاکید کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ ایران کا دفاعی پروگرام منجملہ میزائل توانائی، ریڈ لائن ہے اور ایران کی یہ توانائی، دفاعی نوعیت کی ہے جو علاقائی امن و استحکام کے مفاد میں ہے۔
- ۱۸/۱۲/۲۰