شام میں امریکہ کے تمام منصوبے ناکام ہوچکے ہیں
روسی قانون ساز:

نیوزنور 20دسمبر/ایک سینئر روسی قانون ساز نے کہا ہے کہ امریکہ اور اس کے نام نہاد داعش مخالف اتحاد میں شامل اس کے اتحادی شام میں ناکام ہوئے ہیں اور اورواشنگٹن کا شام سے اپنی فوجیں واپس بلانے کے فیصلے کے ذریعے امریکہ اپنی مسخ شدہ ساکھ کوبچانے کی کوشش کررہے ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’کوسا چیف‘‘نےکہاکہ امریکہ اور اس کے نام نہاد داعش مخالف اتحاد میں شامل اس کے اتحادی شام میں ناکام ہوئے ہیں اور اورواشنگٹن کا شام سے اپنی فوجیں واپس بلانے کے فیصلے کے ذریعے امریکہ اپنی مسخ شدہ ساکھ کوبچانے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ کو شام کے زیر قبضہ علاقوں کو پوری اورفوری طورپر خالی کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ روس شام اور اس کے اتحادیوں کے شانہ بہ شانہ کھڑا ہےاور ہم نے ان اتحادیوں کےساتھ مل کر شام کے ایک وسیع علاقے کو دہشتگردوں سے آزاد کرایا ہے۔
انہوں نے کہاکہ شام سے اپنی فوجیں واپس بلانے کا امریکی فیصلہ مشکوک ہے کیونکہ امریکہ نے شام میں اپنےاتحادیوں کےساتھ تعاون جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اگرچہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا شام سے فوجیں واپس بلانے کا فیصلہ ایک مثبت پیشرفت ہے تاہم امریکہ پر اس وقت کسی بھی صورت میں بھروسہ نہیں کیا جاسکتا ۔
انہوں نے سوال کیا کہ کیا امریکی انٹلی جنس ایجنسیاں تکفیری دہشتگرد گروہ داعش کی مالی واسلحہ جاتی حمایت بند کریں گے ؟
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
- ۱۸/۱۲/۲۰