سیرین ڈیموکریٹک فورسز شام کی سرکاری فوج میں شامل ہوجائیں
شامی کرد قانون ساز:
نیوزنور 20دسمبر/شام کےایک کرد قانون ساز کہا ہے کہ سیرین ڈیموکریٹک فورسز کو ترکی کی جارحیت سے خود کو محفوظ رکھنے کیلئے شام کی سرکاری فوج میں شامل ہوجانا چاہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’ریضان حداوو‘‘نےکہاکہ سیرین ڈیموکریٹک فورسز کو ترکی کی جارحیت سے خود کو محفوظ رکھنے کیلئے شام کی سرکاری فوج میں شامل ہوجانا چاہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ اورترکی دونوں نیٹو کے رکن ممالک ہیں اوراس لئے واشنگٹن ایس ڈی ایف اورکردوں کے دفاع کیلئے ترکی کےساتھ اپنے تعلقات کو قربان نہیں کرےگی۔
انہوں نے کہاکہ سیرین ڈیموکریٹک فورسز کو شامی فوج میں زم ہونے کا باضابطہ طورپر اعلان کرنا چاہئے تاکہ ترکی کو شام پر دوبارہ حملہ کرنے کا بہانہ نہ مل جائے۔
انہوں نے کہاکہ شمالی شام کے مشرقی ارفات میں ترکی کا ممکنہ آپریشن ایک ظالمانہ جارحیت ہوگی جس کا پوری طرح منھ توڑجواب دینے کی ضرورت ہے۔
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔