یہودی لابی کا فلسطینی نسلی تطہیر کا مذموم کردار طشت ازبام
امریکی نیوز ویب سائیٹ :

نیوزنور19دسمبر/ ایک امریکی نیوز ویب سائیٹ نےاپنی ایک رپورٹ میں اونرواکو دی جانے والی امداد یہودی لابی کے دباؤ پر اب فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی نسلی تطہیر اور انہیں وہاںسے بے دخل کرنے پرصرف کئے جانے والے مذموم کردار کو طشت از بام کیا ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق امریکی نیوز ویب سائیٹ ’’دی انٹرسپٹ ‘‘کے مطابق یہودی پریشر گروپ اور امریکہ میںیہودی لابی نے امریکی کانگریس میں ایک نیا بل لانے اور اسے منظور کرانے کی کوششیں شروع کی ہیں اوراس بل میں فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں میں بسنے والے فلسطینیوں کو وہاں سے نکال باہر کرنےاور اپنے مذموم پروگرام پر صرف کرنے کی راہ ہموار کی جائے گی۔
رپورٹ میںانکشاف کیاگیا ہے کہ امریکہ میں یہودی لابی غرب اردن میں فلسطینیوں کی نسلی تطہیر کے پروگرام کی تشکیل کرنے کے لیے سرگرم ہےاور اس پروگرام کے تحت غرب اردن کی فلسطینی آبادی کو وہاں سے بیرون ملک ہجرت پرمجبور کرنا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر یہ گروپ اپنے مشن میں کامیاب رہتا ہے تو جنوری 2019ء میں اس بل پر کانگریس میں قانون سازی ہوسکتی ہےاور اس صورت میں اقوام متحدہ میں فلسطینیوں کو دی جانے والی امداد تمام کی تمام اسرائیل کو منتقل کردی جائے گی جو اس رقم سے غرب اردن میں بسنے والے فلسطینیوں کی بے دخلی کی مہمات پرصرف کرے گا۔
رپورٹ میںکہا گیا ہےکہ امریکہ میںموجود یہودی لابی غرب اردن میں رہنےوالے فلسطینیوں کو مختلف حیلوں اور حربوں کے ذریعے بیرون ملک منتقل کررہی ہے جس میں انہیں ترکی، سویڈن، امارات اور امریکہ منتقلی شامل ہے۔
واضح رہے کہ یہ گروپ امریکہ میں بسنے والےیہودیوں کا ایک غیر منافع بخش ادارہ ہے جس میں زیادہ تر انجیلی عیسائی ہیں جو یہودیوں کی بعض مذہبی رسومات بھی ادا کرتےہیں یہ گروپ دنیا بھر میں انجیلی عیسائی فرقے کی تعلیم دینے میں سرگرم ہے۔
- ۱۸/۱۲/۱۹