خلیج فارس میں سعودی عرب کی پالیسیاں ناکام ہوئی ہے
ترک ایوان صدر کے ترجمان :

نیوزنور19دسمبر/ ترک ایوان صدر کے ترجمان نے یہ بات زور دے کر کہی کہ سن دو ہزار سترہ میں سعودی عرب کی ایما ءپر بعض عرب ملکوں نے قطر کا اقتصادی محاصرہ شروع کیا تھا جو غیر منصفانہ اور فریب کارانہ اقدام تھا۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ترک ایوان صدر کے ترجمان ’’ ابراہیم کالین ‘‘نے خلیج فارس کے علاقے میں سعودی عرب کی پالیسیوں کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ سن دو ہزار سترہ میں سعودی عرب کی ایما ءپر بعض عرب ملکوں نے قطر کا اقتصادی محاصرہ شروع کیا تھا جو غیر منصفانہ اور فریب کارانہ اقدام تھا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی سرکردگی میں قطر کا محاصرہ کرنے والے ملکوں کو نہ صرف یہ کہ اپنے اہداف میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا بلکہ اس قسم کی غیر منصفانہ پالیسی کے نتیجے میں قطر پہلے سے زیادہ مضبوط ہو گیا ہے۔
ابراہیم کالین نے مزیدکہا کہ سعودی عرب کی پالیسیوں سے خلیج فارس کے ممالک کو صرف نقصان ہی پہنچا ہے لہذا ہمارا مشورہ یہ ہے کہ ریاض حکومت خطے میں بحران پیدا کرنے کی پالیسی فوری طور پر ترک کر دے۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب، مصر، متحدہ عرب امارات اور بحرین نے پانچ جون دو ہزار سترہ کو قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع اور اس کے خلاف پابندیوں کے علاوہ فضائی، زمینی اور سمندری رابطے توڑ لیے تھے۔
- ۱۸/۱۲/۱۹