یمن پر مظالم عصر حاضر میں ظلم و انتہا پسندی کی بدترین مثال ہے
مجلس وحدت مسلمین شعبہ بین الاقوامی امور کے سربراہ:

نیوزنور19دسمبر/ مجلس وحدت مسلمین شعبہ بین الاقوامی امور کے سربراہ نے کہا ہےکہ سعودی عرب کی سربراہی اور امریکہ واسرائیل کی پشت پناہی سے بننے والے نام نہاد دہشتگردی مخالف عسکری اتحاد کے یمن کے نہتے شہریوں پر گذشتہ ۴ سال سے جاری مظالم عصر حاضر میں ظلم و انتہا پسندی کی بدترین مثال ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین شعبہ بین الاقوامی امور کے سربراہ ’’حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی‘‘ نے ظلم اور انتہا پسندی کے خلاف جدوجہد کے عالمی دن کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ سعودی عرب کی سربراہی اور امریکہ واسرائیل کی پشت پناہی سے بننے والے نام نہاد دہشتگردی مخالف عسکری اتحاد کے یمن کے نہتے شہریوں پر گذشتہ 4 سال سے جاری مظالم عصر حاضر میں ظلم و انتہا پسندی کی بدترین مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر ملک و قوم کو اپنی مرضی کا نظام حکومت بنانے اور اپنی مرضی سے اپنی قسمت کے فیصلے کرنے کا حق حاصل ہے اگر کوئی جارح طاقت کسی سے ان کا یہ حق استقلال و ارادہ چھیننے یا ان کی سرزمین پر جارحیت دکھائے تو اس قوم کو حق حاصل ہے کہ وہ اپنی سرزمین اور اپنے حق استقلال کی حفاظت کریں ان کے بقول تمام بین الاقوامی قوانین و اداروں میں یہ حق بطور ایک بنیادی حق تسلیم کیا جاتا ہےاور یمنی عوام کی مقاومت اسی بین الاقوامی مسلمہ اصول کے تحت قابل دفاع ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے سعودی و اماراتی اتحاد کی یمن پر لشکر کشی کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یمن پر مسلط شدہ جنگ کے نتیجے میں تقریبا 80% گھر تباہ ہو چکے ہیں ہزاروں ھاسپیٹلز ، تعلیمی ادارے ، مساجد اور ملک کا دیگر انفرا اسٹرکچر تباہ ہو چکا ہےلاکھوں شہری بے گھر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ا قوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے بھی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں کے قائل ہیں اور بین الاقوامی طور پر ممنوعہ اسلحہ استعمال کیا گیا ہے بچوں کی اسکول وینز تک بھی ظالم قوتوں کی بمبارمنٹ سے محفوظ نہیں رہ سکیں اور اب تک لاکھوں نہتے یمنی شہری شہید ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا 16 ہزار بچے غذائی قلت کے سبب موت کی سرحد پر کھڑے ہیں اور ہزاروں لقمہ اجل بن چکے ہیں اتحادی افواج کے محاصرے میں ہونے کیوجہ یمنی عوام تک خوراک و دوائیاں نہیں پہنچ سکتیں لہذا یمن کو ادویات و غذا کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا اب تک کی مسلط شدہ جنگ میں آئے روز کی بمباری کے نتیجے میں ملکی شہری نظام انتہائی بری طرح متاثر اور مفلوج ہوچکا ہے۔
انہوں نےمزید اقوام عالم, انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور سول سوسائٹیز کے باشعور و باضمیر لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ یمن کے نہتے شہریوں پر ہونے والے ظلم کا نوٹس لیں اور اس پر اپنی آواز بلند کریں تاکہ سعودی و اماراتی جارح اتحاد کو اس انسانی جنایت سے روکا جاسکے۔
- ۱۸/۱۲/۱۹