سال ۲۰۱۷ء میں سعودی عرب اورمتحدہ امارات نے قطر پر لشکری کشی کا منصوبہ تیار کرلیاتھا
سابق جرمن وزیر خارجہ:

نیوزنور 19دسمبر/جرمنی کے سابق وزیر خارجہ نے انکشاف کیا ہے کہ سال ۲۰۱۷ء میں سعودی عرب اورمتحدہ امارات نے قطر پر لشکری کشی کا منصوبہ تیار کرلیاتھا ۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق الجزیرہ کےساتھ انٹرویو میں ’’سیگمارگبریل‘‘نےکہاکہ سال ۲۰۱۷ء میں سعودی عرب اورمتحدہ امارات نے قطر پر لشکری کشی کا منصوبہ تیار کرلیاتھا ۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ کےسابق وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نےقطر پر سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات کی لشکر کشی کو روکنے میں اہم کردارادا کیا۔
ستمبر ۲۰۱۷ء میں برطانوی روزنامہ دی ٹائمز نے انکشاف کیاتھا کہ امریکی صدر ٹرمپ کی مداخلت کےبعد سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات کو قطر کے خلاف لشکرکشی کے منصوبے کو ترک کرنا پڑا۔
واضح رہے کہ قطر کےساتھ سعودی عرب ،متحدہ عرب امارات ،بحرین اورمصر کی کشیدگی اورسفارتی تعلقات کو ختم کرنے کا واقعہ گذشتہ برس پانچ جون کو پیش آیاتھا ۔
سعودی عرب اوراس کے اتحادی ملکوں نے قطر پر الزام لگایا تھا کہ دوحہ عرب سوچ اورنظریات کےساتھ غداری کررہا ہے اس کے علاوہ ان ملکوں نےقطر پر دہشتگردی کی حمایت کا بھی الزام لگایاتھا ۔
دراصل قطرکےساتھ سعودی عرب اوراس کے تین دیگر ساتھی عرب ملکوں کی کشیدگی جاری رہنے کی وجہ یہ ہے کہ قطر اپنے آپ کو سعودی عرب کا تابع نہیں سمجھتا لیکن سعودی عرب اوراسکے اتحادی ممالک کی کوشش ہے کہ وہ دوحہ پر دباؤڈال کر یہ ثابت کریں کہ قطر ایک چھوٹا ملک ہےاور وہ اسی وقت اپنے آپ کو باقی رکھ سکتا ہے جب وہ ریاض اوراس کے اتحادی ملکوں کی باتوں اورپالیسیوں کا ساتھ دےگا ۔
- ۱۸/۱۲/۱۹