حکومت واشنگٹن دہشتگردی کی عالمی اسپانسر سعودی حکومت کے بجائے امن واستحکام کی حامی تہران حکومت کےساتھ تعاون کرے
کیلیفورنیا یونیورسٹی کے پروفیسر:

نیوزنور18دسمبر/کیلیفورنیا یونیورسٹی کے ایک معروف پروفیسر نے کہا ہے کہ حکومت امریکہ کو چاہئے کہ وہ عالمی دہشتگردی کے سب سےبڑے حامی سعودی عرب کے بجائے علاقائی امن واستحکام کے حامی اسلامی جمہوریہ ایران کےساتھ تعاون کرے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’پال شلڈن‘‘نےایک انٹرویو میں کہاکہ حکومت امریکہ کو چاہئے کہ وہ عالمی دہشتگردی کے سب سےبڑے حامی سعودی عرب کے بجائے علاقائی امن واستحکام کے حامی اسلامی جمہوریہ ایران کےساتھ تعاون کرے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت واشنگٹن امریکی عوام کو خوفزدہ کرنے اورمشرق وسطیٰ علاقے میں رجعتی حکومتوں کو زیادہ سے زیادہ ہتھیافر وخت کرنے کے مقصد سے اسلامی جمہوریہ ایران کو ایک بیرونی خطرے کے طورپر پیش کرتا رہا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ امریکی حکام کو ملک کے ووٹرس کو خوفزدہ کرنے اور دنیا بھر کی ڈکٹیٹر حکومتوں کو زیادہ سے زیادہ ہتھیار فروخت کرنے کیلئے ایک دشمن کی ضرورت رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ انتہائی شرمناک ہے کہ امریکہ اس وقت سعودی عرب جیسی دہشتگرد حکومت کا حامی ومددگار ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ کو چاہئے کہ وہ سعودی عرب کی خونخوار اوردہشتگردی کی حامی ریاض حکومت کے بجائے اسلامی جمہوریہ ایران جیسی عالمی طاقت کے ساتھ تعاون کرے۔
واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے حال ہی میں دوحہ بین الاقوامی اجلاس سے اپنے خطاب میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امریکہ کے ساتھ ایران کے مذاکرات کی کوئی وجہ نہیں پائی جاتی کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران 12شرطیں لگانے والے ملک کے ساتھ ہر گز کسی بھی قسم کے مذاکرات نہیں کرےگا۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ ایسی حالت میں ایران پر علاقے کے امور میں مداخلت کا الزام عائد کررہا ہے کہ خود مغربی ایشا میں مداخلت کرکے امریکہ بحران کا باعث بنا ہوا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات نے امریکہ اوربرطانیہ سے ہتھیار درآمد کرکےغریب اسلامی وعرب ملک یمن کو جہنم میں بتدیل کردیا ہے یمن پر سعودی جارحیت میں اب تک دسیوں ہزارعام شہری مارے جاچکے ہیں۔
- ۱۸/۱۲/۱۸