قابض و ناجائز صیہونی ریاست کو مشرق وسطیٰ کے مسلمان ممالک کے سینے میں خنجر کی مانند پیوست کیا گیا ہے
ملی یکجہتی کونسل پاکستان :
نیوزنور14دسمبر/ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کی جانب سے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں حمایت فلسطین کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے اداروں سے اسرائیلی جارحانہ حربوں کا نوٹس لینے اور ان کے حوالے سے ضروری قانونی اقدامات اُٹھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے دارالحکومت اسلام باد کے ایک ہوٹل میں ملی یکجہتی کونسل پاکستان کی جانب سے حمایت فلسطین کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے زیراہتمام پاکستان کی دینی و سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نیز متعدد اسلامی ممالک کے سفارتی نمائندوں اور سول سوسائٹی کے اراکین کا یہ اجلاس مظلوم فلسطینیوں کے حق ریاست اور حق حکومت کی بھرپور تائید اور حمایت کرتا ہے۔
کانفرنس میں صہیونی ریاست کے فلسطینی مسلمانوں کے خلاف جارحانہ اقدامات جو گذشتہ ستر برسوں سے جاری ہیں کی بھرپور مذمت کی گئی ۔
بیانیے میں کہا گیاہے اقوام عالم کے علم میں ہے کہ اسرائیل قابض و ناجائز ریاست ہےجسے مشرق وسطیٰ کے مسلمان ممالک کے سینے میں ایک خنجر کی مانند پیوست کیا گیا ہے۔
اجلاس کے بیانیہ میں کہا گیا ہے کہ اس جعلی ریاست کے بیشتر شہری دوہری شہریت کے حامل ایسے جنونی افراد ہیں جنہیں مذہب کے نام پر اُکسا کر فلسطین میں لا کر بسایا گیا ہے۔
بیانیے میں کہا گیا ہے کہ اقوام عالم بالعموم اور مسلمان اقوام بالخصوص اس غاصبانہ ریاست کے خلاف اپنی تشویش کا متعدد بار عالمی و علاقائی فورمز پر اظہار کرچکی ہیں۔
اجلاس میں مسلم امہ کے تمام ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ فلسطینی عوام کے حقوق کے لئے مشترکہ آواز بلند کریں اور وہ مسلمان ممالک جو اسرائیل کے ناجائز وجود کو تسلیم کرچکے ہیں اُن سے کہا گیا ہے کہ وہ اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کرکے فلسطینی ریاست کی بحالی کا مطالبہ کریں۔
اجلاس میں واضح کیا ہے کہ بیت المقدس فلسطین کا تاریخی دارالحکومت ہےاورس کی اس حیثیت کے خلاف ہم ہر اقدام کی مذمت کرتے ہیں۔
بیانئے میں امریکہ کے اس اقدام کہ جس کے تحت اس نے اپنا سفارتخانہ بیت المقدس میں منتقل کیا ہے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکہ کا یہ فیصلہ عالمی قوانین اور فلسطینیوں کے انسانی حقوق کی نفی پر مبنی ہے۔
اجلاس میں مزید امریکہ کی جانب سے متعدد اسلامی ممالک کو مذہبی اور اقلیتوں کی آزادی کے حوالے سے بلیک لسٹ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔