الحدیدہ میں جنگ بندی پر اتفاق/غیرملکی افواج یمن سے نکل جائیں
یمنی قومی وفد کے سربراہ:
نیوزنور14دسمبر/یمنی قومی وفد کے سربراہ نے کہا ہے کہ فریقین نےالحدیدہ میں فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق سویڈن مذاکرات میں یمنی قومی وفد کے سربراہ ’’محمد عبدالسلام‘‘نے کہاکہ الحدیدہ شہر سمیت پورے صوبےمیں فائربندی کا معاہدہ ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الحدیدہ بندرگاہ میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں تجارتی سرگرمیاں جاری رہیں گی۔
عبدالسلام نے کہاکہ ہم نے یمنی قوم کی جان ومال کی خاطر بہت بڑی قربانی دی ہے۔
انہوں نےکہا کہ صنعا سے آئرپورٹ عدن منتقل کرنے کی تجویز دی گئی تھی جسے ہم نے مکمل طور پر مسترد کردیا ہے کیونکہ یہ یمنی مسئلے کا حل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ یمن میں موجود غیرملکی افواج کو فوری طور پر ملک سے نکل جانا چاہئے تاکہ یمنی اپنے مسائل خود ہی حل کرسکیں۔
قابل ذکر ہے یمن کے تیسرے بڑے شہر تعز میں بھی فریقین کے مابین باہمی افہام و تفہیم پیدا ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل سویڈن میں یمنیوں کے درمیان مذاکرات کا آغاز کیا گیا تھااقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرش نے کو اعلان کیا ہے کہ یمن تنازعے کے خاتمے کے حوالے سے جاری بات چیت میں بڑی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔
گوٹیرش نے کہاکہ اقوام متحدہ نے بحیرہ احمر پر قائم اس بندرگاہ کو کھلوانے میں مرکزی کردار ادا کیا ہے۔
فریقین پہلے ہی قریب 16 ہزار قیدیوں کے تبادلے پر بھی رضامند ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ الحدیدہ امدادی اشیاء کے حوالے سے اہم ترین بندر گاہ ہے یہ بندرگاہ فی الحال حوثی قبائل کے زیر قبضہ ہےاقوام متحدہ یمنی تنازعے کو دنیا کا شدید ترین انسانی بحران قرار دے رہی ہےجہاں چودہ ملین یمنی شہری قحط کے خطرے سے دو چار ہیں یمن میں گزشتہ چار برس سے جاری جنگ میں 10 ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں۔