مشرق وسطیٰ کو غیر مستحکم کرنے کیلئے ریاض کو امریکہ کی حمایت حاصل ہے
ایرانی تجزیہ کار:
مشرق وسطیٰ کو غیر مستحکم کرنے کیلئے ریاض کو امریکہ کی حمایت حاصل ہے
نیوزنور 13دسمبر/اسلامی جمہوریہ کےایک سیاسی تجزیہ کار اورر بین الاقوامی امور کےماہر نے کہا ہے کہ امریکہ یمنی عوام کے خلاف سعودی عرب کی تباہ کن جنگی مہم کی اس لئے حمایت کررہا ہے کیونکہ خطے میں کشیدگی کی برقراری سے واشنگٹن کو اربوں ڈالر کے ہتھیار فروخت کرنےکا موقعہ فراہم ہورہا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’مصطفی کہوچشم ‘‘نےامریکہ یمنی عوام کے خلاف سعودی عرب کی تباہ کن جنگی مہم کی اس لئے حمایت کررہا ہے کیونکہ خطے میں کشیدگی کی برقراری سے واشنگٹن کو اربوں ڈالر کے ہتھیار فروخت کرنےکا موقعہ فراہم ہورہا ہے۔
اپنے ایک بیان میں رہبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید خامنہ ای نےفرمایاکہ سعودی حکام یمن میں جرائم کا ارتکاب کررہے ہیں اورامریکی ان جرائم میں شریک ہیں۔
آپ نے دشمنان اسلام سے آل سعود کی دوستی اور یمن میں ان کےجرائم کی طرف اشارہ کرتےہوئے فرمایاکہ سعودی سمجھ رہےتھے کہ چند روزیا چند ہفتے یمن پر قبضہ کرلیں گے لیکن چارسال ہورہے ہیں اوروہ کچھ بھی نہ کرسکے اورجتنا وقت گذرتا جائےگا ان پر لگنے والے وار اتنے ہی سخت اورکاری ہوتے جائیں گے۔
ایرانی تجزیہ کار مصطفی خوچشم نے کہاکہ یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ امریکہ مشرق وسطیٰ علاقے کے امن واستحکام درہم برہم کرنے اورعلاقے کے صورتحال کو مزید کشیدہ بنانے اوراپنے ہتھیار فروخت کرنے کیلئےسعودیہ کی حمایت کررہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ بنیادی طورپرچاہتا ہے کہ مشرق وسطیٰ علاقے میں کشیدگی جاری رہے۔
- ۱۸/۱۲/۱۳