قانون شکن ٹرمپ کا مواخذہ یا جیل یقینی
امریکی نشریاتی ادارہ:
نیوزنور12دسمبر/امریکہ کے ایک نشریاتی ادارے نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ وسط مدتی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کے پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل کرنے کے بعد امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اپنے ممکنہ مواخذے پر شدید تشویش میں مبتلا ہیں۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق امریکی نشریاتی ادارے’’ سی این این‘‘ نےاپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ اگلی حکومت کے ہاتھوں مواخذے کے خدشات رکھتے ہیں جس کا اظہار امریکی صدر اپنے قریبی حلقوں سے نجی محافل میں بھی کیا کرتے ہیں۔
سی این این نےوائٹ ہاؤس کے ایک قریبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ کے قانونی مشیر مائیکل کوہن کی جانب سے جنسی اسکینڈل کو چھپانے کے لیے دو خاتون ماڈلز کو بھاری رقم کی ادائیگی پر صدر کا مواخذہ ہوسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی صدر کے مواخذے کی خبریں اُس وقت سے زور پکڑ رہی ہیں جب نیویارک کی عدالت میں صدر ٹرمپ کے خلاف قانونی ماہرین نے ایک درخواست جمع کرائی ہے جس میں مائیکل کوہن کے توسط سے خاتون ماڈلز کو خاموش رہنے کے لیے رقم کی ادائیگی پر مواخذے کی استدعا کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ڈیموکریٹک کے منتخب نمائندوں کا بھی کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ قانون شکنی کے مرتکب ہوئے ہیں اور حکومت کی تبدیلی کے بعد یا مواخذے کی صورت میں ڈونالڈ ٹرمپ کو انہی مقدمات میں جیل ہوسکتی ہے۔
- ۱۸/۱۲/۱۲