آل سعود جیسے مجرم حکمرانوں سے تعلق رکھنا انسانی اقتدار کے منافی ہے
سنیئر امریکی سنیٹئر:
نیوزنور 11نومبر/ امریکہ کے ایک سینئر سنیٹئر جو نامور سعودی صحافی جمال خاشقچی کے قتل سے پہلے ریاض حکمرانوں کے بڑے حامی پہنچانے جاتے تھے اب امریکی حکومت سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ سعودی عرب کی حمایت کو بند کرے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق جنوبی امریکی ریاست کیرولینا سے منتخب سنیٹئر’’لینڈ سی گراہم‘‘ جو نامور سعودی صحافی جمال خاشقچی کے قتل سے پہلے ریاض حکمرانوں کے بڑے حامی پہنچانے جاتے تھےاب امریکی حکومت سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ سعودی عرب کی حمایت کو بند کرے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی فوج بہت کمزور ہےسعودی عرب امریکہ کی 9 فیصد تیل کی ضروریات کو پورا کرتا ہے جبکہ ہم سے زیادہ انہیں ہماری ضرورت رہتی ہے لہذا ہمیں ایسے مجرم حکمرانوں سے تعلق رکھنا نہیں چاہئے۔
امریکی سنیٹئرنے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو جمال خاشقچی کے قتل میں براہ راست ملوث قرار دیتے ہوئے کہا کہ جتنے بھی سینیٹ اراکین نے جمال خاشقچی کے قتل کی رپورٹ پڑھی ہے ان پر یہ بات واضح ہوئی ہے کہ اس سفاکانہ جرم میں محمد بن سلمان براہ راست ملوث ہے۔
انہوں نے سعودی عرب میں لبنانی وزیراعظم سعد الحریری کے ساتھ ہونے والے سلوک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج کے بعد ہم سعودی عرب کو ہتھیار دینے کے کسی بل کا ساتھ نہیں دیں گے۔
یاد رہے کہ جمال خاشقچی سعودی عرب کے شہری اور آل سعود کے نقاد تھےاور انہیں استنبول میں قائم سعودی قونصل خانے کی عمارت میں قتل کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ میں مقیم سعودی صحافی ترک شہر استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے گئے تھے انہیں اپنی منگیتر کے سفری دستاویزات بنوانے تھے منگیتر قونصل خانے کے باہر گیارہ گھنٹے انتظار کرتی رہی لیکن جمال قونصل خانے سے بابر نہیں آئے۔