امریکہ دنیا میں جاری تمام تنازعات کا ذمہ دار ہے
امریکی تجزیہ کار:
امریکہ دنیا میں جاری تمام تنازعات کا ذمہ دار ہے
نیوزنور 11نومبر/امریکہ کے ایک معروف سیاسی تجزیہ کار اور سرگرم جنگ مخالف کارکن نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں امریکہ کی فوجی موجودگی عالمی کشیدگی کا باعث ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں ’’جانسن بولگر‘‘نے کہاکہ دنیا بھر میں امریکہ کی فوجی موجودگی عالمی کشیدگی کا باعث ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ اپنی عوام سے ٹیکس کے ذریعےجو رقم وصولتا ہے اس کا نصف حصہ وہ اپنی فوج پر خرچ کرتا ہے جو کہ دنیا بھر کی آٹھ دیگر ممالک کے مشترکہ فوجی بجٹ سےبھی کہیں زیادہ ہے اس کے علاوہ امریکہ دنیا کا سب سے بڑا اسلحہ فروخت کرنے والا ملک ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکی کانگریس ملک کی فوجی برآمدات کےبڑھتے رحجان کی ذمہ دار ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ کو اپنے فوجی اخراجات کم کرکے ٹیکس سے ہونے والی آمدنی کو تعلیم ،صحت اوربنیادی ڈھانچے پر خرچ کرنا چاہئے۔
واشنگٹن کی طرف سے ریاض کو دی جانے والی ہر سطح پر حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئےانہوں نے کہاکہ یمن جنگ میں واشنگٹن حکومت سعودی عرب کے جرائم میں برابر کی شریک ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ سعودی عرب کو نہ صرف یمن پر جارحیت کیلئے ہتھیار فروخت کررہا ہے بلکہ یمن میں ٹارگیٹس کو چننے اور جنگی طیاروں کیلئے ایندھن بھی امریکی کمپنیاں ہی فراہم کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکہ اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔
یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے ۔
سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کردیا ہے لیکن اس کے باوجود سعودی عرب یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔
- ۱۸/۱۲/۱۱