ٹرمپ کی ایران مخالف پالیسی سے امریکی ساکھ مجروح ہوئی ہے
امریکی پروفیسر:
نیوزنور10نومبر/ امریکہ کی کیلیفورنیا یونیورسٹی کےایک پروفیسر نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی اینٹی ایران پالیسی بالخصوص خلیج فارس میں اشتعال انگیز اقدامات سے عالمی سطح پر امریکی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق کیلیفورنیا یونیورسٹی کے پروفیسر’’رومن گرس فگیل‘‘نے لندن میں منعقدہ ایک عالمی کانفرنس میں کہاکہ ٹرمپ انتظامیہ کی اینٹی ایران پالیسی بالخصوص خلیج فارس میں اشتعال انگیز اقدامات سے عالمی سطح پر امریکی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے ایران مخالف ٹرمپ پالیسی اور خلیج فارس میں امریکی بحریہ کے جہاز کی موجودگی کو دہشتگردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے اشتعال انگیز اقدامات سے عالمی سطح پر امریکی پوزیشن کمزور ہورہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ نے ناجائز صہیونی ریاست اور سعودی عرب کی ایما پر عالمی معاہدوں سے علیحدہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے خطے میں دہشتگردی کے خلاف ایران کے کردار کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ شام میں شکست کھا گیا جس کے ردعمل میں اس نے ایران پر پابندیاں لگائیں۔
رومن گرس فگیل نے کہاکہ آج مغربی ممالک منظم منصوبہ بندی کے تحت جعلی خبروں کے ذریعے عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں۔
انہوں نے خلیج فارس میں امریکی بحری بیڑے کی موجودگی کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس کا مقصد ایرانی تیل کی برآمدات کو روکنا ہے۔
پروفیسر رومن گرس فگیل نے امریکہ کو انتباہ کیا کہ وہ آگ کے ساتھ نہ کھیلے کیونکہ ایسے اقدامات سے دوسروں ملکوں کے درمیان فوجی محاذ آرائی کا امکان بھی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر ایران جوہری معاہدے کی حمایت سے سامراج محاذ کو شکست ہوئی ہے۔