شاہ سلمان کےغیر منطقی و غیر دانشمندانہ اقتدار کے باعث مملکت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ چکا ہے
جرمنی میں مقیم سعودی شہزادہ:
شاہ سلمان کےغیر منطقی و غیر دانشمندانہ اقتدار کے باعث مملکت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ چکا ہے
نیوزنور23مئی/جرمنی میں مقیم ایک سعودی شہزادے نے شاہی خاندان کی اہم ترین شخصیات سے مطالبہ کیا ہے کہ سعودی شاہ سلمان کا تختہ اُلٹ کراقتدارپر قبضہ کرلیں۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق جرمنی میں پناہ گزیں ’’پرنس خالد بن فرحان ‘‘نے پرنس احمد بن عبدالعزیز اور پرنس مقرن بن عبدالعزیز سے اپیل کی ہےکہ شاہ سلمان اور شاہی خاندان کے غیر منطقی و غیر دانشمندانہ اقتدار کے باعث مملکت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ چکا ہےاسلئے سعودی عرب کی بقاء کیلئے شاہ سلمان کا تختہ اُلٹنا بہت ضروری ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر احمد اور مقرن اکٹھے ہوجائیں تو شاہی خاندان کے 99 فیصد افراد، سیکورٹی سروسز اور فوج ان کے پیچھے کھڑے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ بادشاہ سلمان کے حیات برادران میں سے سب سے بڑے ممدوح بن عبدالعزیز کے حالیہ بیانات سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ شاہی خاندان میں مجموعی طور پر بہت عدم اطمینان پایا جاتا ہےجسکی وجہ سے شاہی خاندان میں بہت غصہ پایا جاتاہےاور شاہی خاندان میں موجود عدم اطمینان کو پرنس احمد اور پرنس مقرن جو کہ عبدالعزیز کے بیٹے ہیں اور اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں کو ختم کرکے صورتحال کو بہتر بناسکتے ہیں۔
ناراض شہزادے نے کہا کہ احمد بن عبدالعزیز جو کہ سابق وزیر داخلہ اور نائب وزیر داخلہ رہے ہیں کو سیکورٹی فورسز اور قبائل کی اہم شخصیات کی حمایت حاصل ہے۔
پرنس خالد نے کہا کہ انہیں پولیس اور فوج میں موجود افراد کی بڑی تعداد کی جانب سے ای میلز موصول ہورہی ہیں جن میں ان کے لئے حمایت کا اظہار کیا جارہا ہے اور اسی بناءپر وہ اپیل کررہے ہیں کہ پرنس احمد بن عبدالعزیز اور مقرن بن عبدالعزیز قدم بڑھائیں اور موجودہ صورتحال کو تبدیل کر دیں۔
یاد رہے کہ سعودی ولیعہد محمد بن سلمان گذشتہ اکیس اپریل سے جب ریاض میں شاہی محل کے قریب الخزامی محلے میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا منظرعام پر نہیں آئےہیں اور انہیں کسی بھی پبلک مقام یا میڈیا کے سامنے نہیں دیکھا گیا ہے اور نہ ہی کسی کو یہ خبر ہے کہ وہ کہاں اور کس حال میں ہیں یہاں تک کہ امریکہ کے نئے وزیرخارجہ مائیک پمپیئو کے حالیہ دورہ ریاض میں بھی وہ میڈیا کے سامنے نہیں آئے ۔
قابل ذکر ہے کہ اکیس اپریل کو ریاض میں شاہی محل کے قریب ہونے والی فائرنگ کے واقعے کے فورا بعد کچھ ذرائع ابلاغ نے یہ خبردی تھی کہ متعدد سعودی شہزادوں نے بغاوت کردی ہے اور وہ بن سلمان کو قتل کرنا چاہتے تھے۔
واضح رہے کہ آل سعود خاندان کے اندر کی معلومات اور خفیہ رازوں کو فاش کرنے والے سوشل میڈیا پر انتہائی سرگرم سعودی عرب کے سماجی اور سیاسی کارکن مجتہد نے ریاض میں فائرنگ کے واقعےکے بارے میں سعودی حکومت کی ان باتوں کو کہ ایک ٹوائے ڈرون شاہی محل کے احاطے کی فضا میں داخل ہوگیا تھا اور اس کو مار گرانے کے لئے فائرنگ کی گئی تھی کومسترد کرتے ہوئے باخبر ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ اس حملے اور فائرنگ کا اصل نشانہ محمد بن سلمان تھے اور اس لڑائی میں دونوں طرف سے سات افراد ہلاک ہوئے ہیں ۔
- ۱۸/۰۵/۲۳