سعودی عرب جمال خاشقجی کے قاتلوں کو ترکی کے حوالے نہیں کرے گا
سعودی وزیر خارجہ:
نیوزنور10نومبر/ سعودی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب جمال خاشقجی کے قاتلوں کو ترکی کے حوالے نہیں کرے گا۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے ریاض میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ سعودی شہریوں کو کسی کے حوالے نہیں کریں گے۔
جمال خاشقجی قتل کیس میں سعودی عرب کے دو اعلیٰ عہدے داروں سابق انٹیلی جینس چیف احمد العسیری اور سعودی عدالت کے سابق مشیر سعود القحطانی کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب امریکی ٹی وی نے استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جمال خاشقجی کے قتل کے دوران ہونے والی آخری گفتگو جاری کر دی۔ صحافی نے اپنے قاتلوں کو خبردار کیا کہ باہر لوگ ان کے انتظار میں ہیں اور پھر چیخ کے ساتھ ان کے آخری الفاظ تھےکہ میں سانس نہیں لے سکتا۔
امریکی ٹی وی کے مطابق یہ الفاظ جمال خاشقجی کی موت سے چند لمحے پہلے کی آڈیو ٹیپ میں ہیں اور حکام کے مطابق جمال خاشقجی کے جسم کو جب آری سے کاٹا جا رہا تھا کہ توقاتلوں کو کہا گیا کہ وہ آواز کو دبانے کے لیے موسیقی سنیں۔
اس دوران معاملے پر پیشرفت سے آگاہ رکھنے کے لئے کئی فون کالز کی گئیں۔ ترک حکام کو یقین ہے کہ فون کالز ریاض میں اعلیٰ حکام کو کی گئیں۔
امریکی ٹی وی کا کہنا ہے کہ ریکارڈ سے واضح ہو رہا ہے کہ صحافی کا قتل سوچا سمجھا منصوبہ تھا۔
یاد رہے کہ جمال خاشقجی کو 2 اکتوبر کو استنبول کے سعودی قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا تھا۔