سعودی حکومت واشنگٹن کی کٹھ پتلی ہے
امریکی تجزیہ کار:
نیوزنور10نومبر/امریکہ کے ایک سیاسی تجزیہ کار نے سعودی عرب کو واشنگٹن کی کٹھ پتلی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ مشرق وسطیٰ علاقے پر اپنا تسلط جمانے کیلئے ریاض کو استعمال کررہا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک مختصر انٹرویو میں ’’کیتھ پرسٹن‘‘نے سعودی عرب کو واشنگٹن کی کٹھ پتلی قراردیتے ہوئے کہا کہ امریکہ مشرق وسطیٰ علاقے پر اپنا تسلط جمانے کیلئے ریاض کو استعمال کررہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ واشنگٹن ان ممالک کو ہمیشہ سزا دینے کی کوشش کرتی رہی ہے جنہوں نے اس کے تسلط سے آزاد ہونے کی کوشش کی ۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کی وہابی رژیم دہائیوں سے امریکی سلطنت کا ایک اہم حصہ رہی ہے ۔
انہوں نے یمن پر سعودی عرب کی وحشیانہ جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یمن میں سعودی عرب جو امریکہ کا اتحادی ہے کی کٹھ پتلی حکومت کے خلاف ایک انقلابی تحریک جاری ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکہ اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔
یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے ۔
سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کردیا ہے لیکن اس کے باوجود سعودی عرب یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔