ایران سے امریکی مطالبات کا مقصداسرائیل کی توسیع پسندی کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو ختم کرنا ہے
عبدالباری اتوان :
نیوز نور 23 مئی /عرب دنیا کے ایک معروف تجزیہ کار نے کہا ہے کہ انتہاپسندانہ نظریات کے حامل امریکی وزیر خارجہ نے اسلامی جمہوریہ ایران سے جو 12 مطالبات کئے ہیں وہ صرف اورصرف غاصب صیہونی رژیم کے مفاد میں ہیں جس کا مقصد پورے علاقےپر قابض صیہونی رژیم کے لئے تسلط کو یقینی بنانا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوز نور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق روزنامہ رائے الیوم کے مدیر اعلیٰ’’عبدالباری اتوان‘‘نے انتہاپسندانہ نظریات کے حامل امریکی وزیر خارجہ نے اسلامی جمہوریہ ایران سے جو 12 مطالبات کئے ہیں وہ صرف اورصرف غاصب صیہونی رژیم کے مفاد میں ہیں جس کا مقصد علاقے میں قابض صیہونی رژیم کے کے تسلط کو یقینی بنانا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پومپیو کا حالیہ بیان ٹرمپ انتظامیہ کا اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف واضح ثبوت ہے امریکی حکام اسلامی جمہوریہ ایران کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ امریکی وزیر خارجہ نے اپنے حالیہ بیان میں اسلامی جمہوریہ ایران کےخلاف جو زہر اگلا ہے اسے ظاہر ہوتا ہے کہ جیسے وہ نیتن یاہو کے ترجمان ہیں۔
انہوں نے مزیدکہاکہ امریکہ کی نئی ایران مخالف اسٹریٹجی کا ایک اورمقصد فلسطینی کاز کو ہمیشہ کیلئے ختم کرنا ہے ۔
پیر کے روز نئے امریکی وزیر خارجہ پومپیونے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ علاقے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اثرورسوخ کو روکنے اوراسکے جوہری اورمیزائل پروگرام کو محدود کرنے کیلئے اقتصادی دباؤ اورسخت ترین پابندیاں عائد کرنے جارہا ہے اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے پومپیو کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ پومپیو کے الزامات سابقہ امریکی انتظامیہ کا تسلسل ہے ۔
ادھر یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرنی نے امریکی وزیر خارجہ کے ایران مخالف دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ ایران جوہری معاہدہ اوراسکی مسلسل حمایت بین الاقوامی سفارتکاری کی ایک اہم کامیابی ہے ۔
- ۱۸/۰۵/۲۳