امریکہ نشے میں دھت ہوکر بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اُڑا رہا ہے
امریکی تجزیہ کار:
نیوزنور07نومبر/امریکہ کے ایک سیاسی تجزیہ کار نے کہا ہےکہ امریکی سامراج دنیا بھر کےممالک میں اپنے فوجی اڈوں کوپھیلانے کے ارادے سے بین الاقوامی قوانین یا سفارتکاری کے معیارات کو بالائےطاق رکھ کر عالمی قوانین کی دھجیاں اُڑارہا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کےمطابق امریکی تجزیہ کار ’’ڈینس ایٹلر ‘‘نے پریس ٹی وی کےساتھ انٹرویو میں امریکی حکام کی طرف سے بحیرہ جاپان کے ساحل کے قریب ایک تباکن میزائل سسٹم نصب کئے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ امریکی سامراج دنیا بھر کےممالک میں اپنے فوجی اڈوں کوپھیلانے کے ارادے سے بین الاقوامی قوانین یا سفارتکاری کے معیارات کو بالائےطاق رکھ کر عالمی قوانین کی دھجیاں اُڑارہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ روسی ساحل کے قریب امریکی حکام کی طرف سے تباکن میزائل سسٹم نصب کیا جانا ان کیلئےکوئی نئی بات نہیں ہے بلکہ 1987ء روس کے ساتھ سرد جنگ کے آغاز سے ہی امریکہ روسی سرحدوں کے خلاف اشتعال انگیزی کا مرتکب ہورہا ہے۔
موصوف تجزیہ نگار نے کہاکہ روسی سرحد کے نزدیک امریکہ کی طرف سے میزائلی نظام نصب کرنا علاقے میں تناؤ کو مزید بڑھانا ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ کی اس اشتعال انگیز کاروائی کا مقصدحالات کو مزید کشیدہ کرنا اوردنیابھر میں اپنے بحری فوج کو بڑھاوا دینا ہے۔
انہوں نےکہاکہ امریکہ اس خام خیالی میں مبتلا ہے کہ وہ دنیا میں کہیں بھی اپنی غنڈہ گردی دکھا سکتا ہے جبکہ حقیقت میں امریکہ کی اسطرح کی حرکتیں روس کےساتھ ساتھ کسی بھی خودمختار ملک یا علاقے کی آزادی پر حملہ ہے جو کہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ اپنے مفادات کے نشے میں اتنا دھت ہے کہ وہ بین الاقوامی برادری کی اجازت کے بغیر کسی بھی خودمختار ملک پر حملہ کرتا ہے اوروہاں کی قیادت کو اغواء یا قتل کرنے کی سازشیں کرتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ اپنے ناجائز مفادات کی خاطر یا اپنے ذرخرید غلاموں خاص کر سعودی عرب اوراسرائیل کو خوش کرنےکی باپت بین الاقوامی قوانین کو بالائے طاق رکھ کر کسی بھی ملک پر حملہ کرتا ہے۔
ڈینس ایٹلر نےکہاکہ امریکہ کسی بھی حریف ملک پر چاہت کے مطابق نہ صرف اقتصادی پابندیاں عائد کرتا ہے بلکہ دوسرے ممالک کو بھی امریکی حکام کے احکامات پر عمل کرنے دھمکی دیتا رہتا ہے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ امریکہ ان ممالک جو اپنی آزادی اورخودمختاری کا دفاع کرنا چاہتے ہیں کے خلاف جارحیت کرکے انہیں تباہ وبرباد کردیتا ہے۔
- ۱۸/۱۲/۰۷