عالمی قوانین کے تحت ایران کے میزائل تجربے پر کوئی پابندی عائد نہیں ہے
سابق برطانوی سفیر:
نیوزنور06دسمبر/ عالمی جوہری توانائی ادارے میں برطانیہ کے سابق سفیر نے ایران پر سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی سے متعلق امریکی الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی قوانین کے تحت ایران کے میزائل تجربے پر کوئی پابندی عائد نہیں ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق عالمی جوہری توانائی ادارے میں برطانیہ کے سابق سفیر ’’پیٹر جینکنز‘‘نے ایران پر سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی سے متعلق امریکی الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی قوانین کے تحت ایران کے میزائل تجربے پر کوئی پابندی عائد نہیں ہے۔
انہوں سلامتی نےکونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی سے متعلق ایران پر امریکی الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہنا کہ ایران کے حالیہ میزائل تجربے سے قرارداد 2231 کی خلاف ورزی ہوئی ہے درست نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ قرارداد میں ایران پر کوئی شرط عائد نہیں لہذا اس پر الزام نہیں لگایا جاسکتا بلکہ یہ کہنا چاہئے کہ حالیہ ایرانی میزائل تجربہ سلامتی کونسل کی قرارداد سے اتفاق نہیں کرتا۔
سابق برطانوی سفیر نے کہا کہ امریکہ کے پاس ایسا کوئی ثبوت نہیں جس سے اس کا یہ دعویٰ ثابت ہو کہ ایران جوہری ہتھیار لے جانے والے میزائل پر کام کررہا ہے۔
انہوں نے برطانیہ اور فرانس کی جانب سے سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کے فیصلے پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شاید برطانیہ نے ڈونالڈ ٹرمپ کو خوش کرنے کے لئے ایسا قدم اُٹھایا ہوگا۔
انہوں نے ایران اور یورپ کے درمیان پُرامن جوہری ٹیکنالوجی کے شعبے میں مشترکہ تعاون کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ جوہری معاہدے کے فریقین کو اس من و عن نفاذ کو یقینی بنانا ہوگا۔
موصوف سفیر نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ ایران کا میزائل پروگرام خطے کے لئے خطرے کا باعث ہے کیونکہ وہی لوگ جو ایران کو خطرہ قرار دے رہے ہیں ان کے پاس موجود ہزاروں میزائل اور ہتھیاروں سے ایران کو خطرہ ہے۔
سابق برطانوی سفیر نے مزید کہا کہ ایران کو صہیونیوں اور سعودیوں کی جانب سے بھی میزائل حملے کا خطرہ ہے مگر یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ آخر ایران کے میزائل پروگرام کو کیوں خطرہ قرار دیا جارہا ہے۔
- ۱۸/۱۲/۰۶