اسرائیل ایک کاغذی شیر کے سوا کچھ نہیں ہے
امریکی تجزیہ کار:
نیوزنور 04 دسمبر/ایک امریکی تجزیہ کار نے کہا ہے کہ صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو اس بات سے آگاہ ہے کہ اگر اسرائیل لبنان یا شام کے خلاف کسی بھی زمینی جنگ میں پھنس جائے گا تو اسرائیل کرہ ارض سے نابود ہوجائےگا اوردنیا کو یہ پتہ چلے گا کہ اسرائیل ایک کاغذی شیر کے سوا کچھ نہیں ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور ‘‘ کی رپور ٹ کے مطابق امریکی سیاسی تجزیہ کار’’اسکارٹ بینٹ ‘‘نے غیر ملکی ذرائع ابلاغ کےساتھ کہاکہ صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو اس بات سے آگاہ ہے کہ اگر اسرائیل لبنان یا شام کے خلاف کسی بھی زمینی جنگ میں پھنس جائے گا تو اسرائیل کرہ ارض سے نابود ہوجائےگا اوردنیا کو یہ پتہ چلے گا کہ اسرائیل ایک کاغذی شیر کے سوا کچھ نہیں ہے۔
انہوں نے اسرائیلی دفاعی وزیر لائبر مین کے استعفے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ مشرق وسطیٰ خاص کر شام اوریمن میں مغربی سامراجیت کے خلاف جوجنگ جاری ہے اگر وہ اسی طرح چلتی رہی تو اسے اسرائیل اورسعودی عرب کی ساکھ مکمل طورپر ختم ہوسکتی ہے اورا سکے لئے نیتن یاہو کو ذمہ دار ٹھہرایا جاسکتا ہے کیونکہ ان ہی کی ایما پر امریکہ مشرق وسطیٰ میں غیر قانونی اورمجرمانہ موجودگی برقراررکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے اس سوال کہ صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو نے غزہ اور حماس کے خلاف فوجی کاروائی کرنے سے گزیز کیا ہے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ اگر حماس کے جوابی حملوں سے اسرائیلی عوام کو کوئی نقصان پہنچتا ہے تو اس کی ساری ذمہ داری اسی پر عائد ہوتی ہے کے جواب میں کہاکہ اگر اسرائیل لبنان یا شام کے ساتھ کسی بھی زمینی جنگ میں پھنس جائےگا تو اسرائیل کی نابودی یقینی ہے کیونکہ اسرائیل ایک کاغذی شیر کےسوا کچھ نہیں ہےاوراس کی صلاحیت بہت ہی محدود ہے۔
موصوف تجزیہ نگار نے کہاکہ شام کو ایس 300دفاعی سسٹم ملنے کے بعد اسرائیل کو شام پر حملہ کرنے کی صورت میں ناکامی سے دوچار ہونا پڑ رہا ہےاور نیتن یاہو یہ بھی جانتے ہیں کہ امریکی عوام اپنی حکومت پر مشرق وسطیٰ میں سعودی اورصیہونی جنگوں سےباز رہنے پردباؤ ڈال رہے ہیں۔