نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor
موضوعات
محبوب ترین مضامین
تازہ ترین تبصرے
  • ۱۱ ژانویه ۱۹، ۱۴:۱۱ - گروه مالی آموزشی برادران فرازی
    خیلی جالب بود


امریکی تجزیہ کار:

نیوزنور 03نومبر/امریکہ کے ایک ممتاز سیاسی تجزیہ نگار کے مطابق  حکومت واشنگٹن  ایران کے میزائل پروگرام  پر اس لئے واویلا مچا رہی ہے کیونکہ امریکہ ا یران کی دفاعی طاقت کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔

عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ’’مائیکل جونز‘‘نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے اس دعوے کہ  ایران نے درمیانی فیصلے تک مار کرنے والے ایک بیلسٹک میزائل جو متعدد ایٹمی وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے  کا تجربہ کیااوریہ اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی ہے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ کا اسطرح کا بیان واشنگٹن کی خارجہ پالیسی کی ناکامی کی علامت ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ دوسری جنگ عظیم کےبعد سے امریکہ  اپنے طیارہ بردار جہازوں کےذریعے دوسرے ممالک کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کرتارہا ہے جبکہ دوسری طرف دیگر ممالک خاص کر روس ،ایران اورچین  نے اسی عرصے کے دوران میزائل ٹیکنالوجی میں  امریکہ پر برتری حاصل کی۔

انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران کے میزائل پروگرام سے متعلق ٹرمپ انتظامیہ کے بیان سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ امریکہ کی پوزیشن انتہائی کمزور ہے۔

واضح رہے کہ ہفتے کے روز صیہونی نواز امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے یہ دعویٰ کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے حال ہی میں ایسے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا جو متعدد ایٹمی وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے جو اقوام متحدہ کی قرارداد2231 کی خلاف ورزی ہے۔

دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران کے وزارت خارجہ کے ترجمان نے  امریکی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کسی بھی قرارداد میں ایران کے میزائلی پروگرام اور میزائلی تجربوں کو ممنوع قرار نہیں دیا گیا ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہاکہ امریکی حکام ایک ایسی قرارداد کا حوالہ دیتے ہیں  کہ خود امریکہ نے جوہری معاہدے سے یکطرفہ طور پر نکل کر نہ صرف اس کی خلاف ورزی بلکہ دوسروں سے بھی کہاکہ وہ بھی اس قرارداد کی خلاف ورزی کریں بصورت دیگر انہیں پابندیوں کا سامنا کرنا پڑےگا۔

 

نظرات  (۰)

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں لکھا گیا ہے
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی