اسرائیل مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے قیام میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے
امیر قطر:
نیوزنور03دسمبر/ قطر کے امیر نے کہا ہے کہ ان کا ملک قضیہ فلسطین کی بے لوث حمایت اور غیر مشروط مدد جاری رکھتے ہوئے صہیونی ریاست سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ عرب علاقوں سے اپنا تسلط فوری طور پر ختم کرے اور آزاد فلسطینی مملکت کے قیام کی راہ میں رکاوٹیں ختم کرے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق’’ الشیخ تمیم ‘‘نے فلسطینیوں سے یکجہتی کے عالم دن کی مناسبت سے دوحہ میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ فلسطینی قوم کے منصفانہ، دائمی اور دیرینہ حقوق کی فراہمی ہی قضیہ فلسطین کے حل کی بنیاد ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے ذریعے اسرائیل کو فلسطینی علاقوں سے اپنا تسلط ختم کرنے پر مجبور کیا جائے اور دو ریاستی حل کے حوالے سے عالمی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔
قطر کے امیر نے کہا کہ اسرائیل مسلسل امن مساعی کو سبوتاژ کر رہا ہے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کے انتقامی حربے، انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں اور فلسطین میں مسلسل یہودی توسیع پسندی نہ صرف فلسطین کے تنازع کے حل میں رکاوٹ ہے بلکہ مشرق وسطیٰ میں امن مساعی کو آگے بڑھانے کی راہ میں بھی بڑی رکاوٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ دو ریاستی حل مشرق وسطیٰ میں دیر پاامن کے قیام، امن عمل کی بحالی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے حل کی کوششیں جاری رکھے گا۔
انہوں نے فلسطینی عوام کی مادی، سیاسی اور معنوی مدد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ قطر غزہ پٹی کے محصور شہریوں کی بجلی، ایندھن اور دیگر بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔