فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے اسرائیلی مظالم سے ساری انسانیت شرمسار ہے/یہودی ہونے پر شرمندہ ہوں
امریکی خاتون سائنسدان:
فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے اسرائیلی مظالم سے ساری انسانیت شرمسار ہے/یہودی ہونے پر شرمندہ ہوں
نیوزنور22مئی/امریکہ کی ایک سرکردہ خاتون سائنسدان نے فلسطینی قوم کے خلاف صہیونی ریاست کے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ یہودی ہونے پر شرمندہ ہے کیونکہ اس کے ہم مذہب فلسطینیوں پر بدترین ظلم ڈھا رہے ہیں۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق امریکی سائنسدان’’ ڈاکٹر پروفیسر افولین فوکس کیلر‘‘ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مظلوم فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی بنا پر اسے یہودی ہونے پر شرمندگی ہورہی ہے ۔
انہوں نے اسرائیل کی طرف سے دیا گیا سائنس ایوارڈ فلسطینیوں کے حقوق کے دفاع کے لیے کام کرنے والے اداروں کے لیے وقف کردیا ہے ان کے ایوارڈ کی نیلامی کے بعد اس کی30 لاکھ ڈالر کی رقم ان انسانی حقوق کی تنظیموں کو دی جائے گی جو فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرتے ہیں رقم کا ایک بڑا حصہ اسرائیلی انسانی حقوق گروپوں بتسلیم، سٹیزن رائٹس لیگ اور ڈاکٹر فارہیومن رائٹس کے ساتھ جامعہ تل ابیب میں ڈان ڈیوڈ فنڈ کو دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جب میں نے اسرائیلی حکومت سے سائنس ایوارڈ وصول کیا تو اس وقت بھی یہ شرط رکھی تھی کہ میں اسے انسانی حقوق کی تنظیموں کو عطیہ کردوں گی۔
ڈاکٹر پروفیسر افولین فوکس کیلرنے مزید کہاکہ اسرائیل فلسطینیوں کے بنیادی حقوق پامال کررہا ہے اور اسے یہودی ہونے پر فخر نہیں بلکہ شرمندگی ہوتی ہے۔
- ۱۸/۰۵/۲۲