نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor
موضوعات
محبوب ترین مضامین
تازہ ترین تبصرے
  • ۱۱ ژانویه ۱۹، ۱۴:۱۱ - گروه مالی آموزشی برادران فرازی
    خیلی جالب بود


حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ:

 نیوزنور30نومبر/ اسلامی تحریک مقاومت حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ نے جنرل اسمبلی کی صدر ماریا فرنانڈا سبینوزا نے عالمی ادارے میں فلسطینی قوم کے حقوق کی نفی کے لیے امریکہ کی طرف سے کی جانے والی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس کسی ملک یا قوم کی دشمن ہرگز نہیں بلکہ ہم اپنے ملک کی آزادی اورقوم کی خود مختاری کے لیے جدو جہد کررہےہیں۔

عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق اسلامی تحریک مقاومت حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ ’’اسماعیل ہنیہ ‘‘نے کہا کہ یہ بات انتہائی شرمناک ہے کہ عالمی اداروں کی قراردادوں بالخصوص اقوام متحدہ کے فیصلوں‌ کے علی الرغم امریکہ کھلے عام صہیونی ریاست کی مادی اور معنوی مدد کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  امریکہ کی معاونت سے صہیونی ریاست کی انتقامی کارروائیاں اور نسل پرستی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

موصوف سربراہ  نے کہا کہ امریکہ جنرل اسمبلی میں حماس کے خلاف مذمتی تحریک لانے کی کوشش کر رہا ہےلیکن ہم واضح کرتے ہیں کہ حماس وطن کی آزادی کے لیے جدو جہد کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  فلسطینی قوم کے ملک پر ایک غاصب قوم نے قبضہ جما رکھا ہے اور ہمیں اپنے دیرینہ حقوق بالخصوص حق خود ارادیت کے لیے ہر طرح کے وسائل اور مقاومت کا حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی حکومت بننے کے بعد قضیہ فلسطین کی عالمی اہمیت کم کرنے کے لیے کئی قراردادیں منظور کی گئیں حالانکہ یہ قراردادیں صہیونی ریاست کے خلاف ہونی چاہئیں۔

انہوں‌ نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے حماس اور دیگر فلسطینی تنظیموں کے خلاف مذمتی قرارداد لانے کی کوشش ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب فلسطینی قوم کے ساتھ یکجہتی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔

اسماعیل ہنیہ نے مزیدکہا کہ حماس اقوام متحدہ کے آئینی دائرہ کار کے اندر رہتے ہوئے اپنے جائز حقوق کے حصول کے لیے لڑ رہی ہےکیونکہ  اقوام متحدہ سنہ 1970ء اور 1985ء میں ایسی متعدد قراردادیں منظور کرچکا ہےجن میں آزادی کے لیے جدو جہد کرنے والی اقوام کو ہر طرح کے مقاومتی وسائل اختیار کرنے کا حق دیا گیا ہے۔

نظرات  (۰)

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں لکھا گیا ہے
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی