فلسطین اُمت اسلامیہ کا جگر ہے
معروف تیونسی یونیورسٹی اُستاد:
نیوزنور 29نومبر/تیونس کی مشہور الزیتیونہ یونیورسٹی کے ایک معروف اُستاد نے فلسطین کو اسلام کا جگر قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین اسلامی دنیا کا اہم ترین مسئلہ ہے اور دنیا بھر کے مسلمان فلسطینیوں کے حامی وہمدرد ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق تہران میں حال ہی میں ۳۲ ویں اسلامی وحدت کانفرنس کے انعقاد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ’’عبدالجلیل بن سالم ‘‘نے کہاکہ یہ کانفرنس اسلامی اتحاد کی عظیم علامت اوران عرب حکمرانوں کیلئے ایک پیغام ہے جو صیہونی دشمن کے ساتھ مل کر فلسطینی کاز کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ تاریخی فلسطین کی صیہونی قبضے سے مکمل آزادی اسلامی اتحاد میں ہی مضمر ہے۔
انہوں نے کہاکہ صیہونی رژیم کےساتھ تعلقات استوار کرنے کی بعض عرب رژیموں کی کوششیں ایک خطرناک سازش ہے آج عرب حکمران اسلامی ایران جو اسلامی اتحاد کا علمبردار ہے کو اپنا دشمن جبکہ غاصب اسرائیل کو اپنا دوست قراردیتے ہیں جوکہ ایک انتہائی خطرناک صورتحال ہے ۔
انہوں نے کہاکہ آج عرب حکمران فلسطین کے دفاع میں اپنی ناتوانی کا مظاہرہ کرچکے ہیں اور فلسطینیوں کےساتھ ان کی دشمنی اور اسرائیل کے ساتھ ان کی دوستی سب پر واضح ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران نے فلسطینی کاز کو زندہ رکھنے میں مرکزی کردار ادا کیا ہے اوراس مسئلے کے حوالے سے اس کا مؤقف اٹل اورپوری طرح واضح ہے ۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران تمام اسلامی مسالک کے درمیان اتحاد کو فروغ دینے میں پیش پیش ہے اس کے برعکس بعض عرب حکومتیں اسلامی جمہوریہ کو اپنا دشمن قراردیکر اسلام کی ازلی دشمن اسرائیل اورامریکہ کےساتھ تعلقات مستحکم کررہی ہیں۔
انہوں نے مزیدکہاکہ امریکہ کی قیادت میں صیہونی رژیم مقاومتی محور کو کمزور کرنے میں کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔
- ۱۸/۱۱/۲۹