ڈکٹیٹر سعودی شاہی خاندان کی بنیاد بےگناہوں کے قتل عام پر قائم ہے
بین الاقوامی امور کے لبنانی ماہر:
نیوزنور 29نومبر/مشرق وسطیٰ امور کےایک لبنانی ماہر نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی ظالم وجابر حکومت نے سینکڑوں سیاسی مخالفین کو اب تک خاموش کیا ہے اور جمال خاشقچی کاقتل اس کی ایک مثال ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں ’’علی مراد ‘‘نے کہاکہ سعودی عرب کی ظالم وجابر حکومت نے سینکڑوں سیاسی مخالفین کو اب تک خاموش کیا ہے اور جمال خاشقچی کاقتل اس کی ایک مثال ہے۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کی ڈکٹیٹر شاہی حکومت اپنے سیاسی مخالفین اورناقدین پر کسی بھی طرح کا رحم نہیں کرتی خاص کر ایسے اشخاص کےساتھ جو شاہی خاندان کےراضوں سے واقف ہوں۔
ایک اورلبنانی تجزیہ کار خلیل حرب نے کہاکہ آل سعود شاہی خاندان نے قتل وغارت اورظلم وجبر کے ذریعے اپنی حکمرانی کو مستحکم کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کا شاہی نظام آمریت پرقائم ہے اس لئے انسانیت کے خلاف اس کے بدترین جرائم باعث حیرت نہیں ہیں۔
ایک اورلبنانی تجزیہ کا رحبیب فیاض نے خاشقچی کے قتل میں بن سلمان کے ممکنہ کردار کے بارے میں کہاکہ سعودی عرب کے خلاف عالمی رائےعامہ کی منفی سوچ کو اب ہرگز نہیں بدلا جاسکتا۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب ا ٓج بدترین دور سے گذررہا ہے خاشقچی کے قتل نےاس ملک پر منفی اثرات ڈالے ہیں۔
ادھر ترکی کے وزیر خارجہ نے سعودی عرب کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے معاملے میں صحیح طریقے سے تعاون نہیں کیا تو اس کیس کی تحقیقات اقوام متحدہ سے کروائی جائے گی ۔
در ایں اثنا میڈل ایسٹ نیوز نے خبر دی ہے کہ ایک ترک عہدیدار نے بتایا ہے کہ سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کو پیغام بھیج کر درخواست کی ہے کہ خاشقچی قتل کیس کو محترمانہ طریقے سے بند کر دیں ۔
اس رپورٹ کے مطابق بن سلمان نے پیشکش کی ہے کہ اس کیس کو بند کرنے کے عوض میں ترکی اور سعودی عرب کے سبھی اختلافات ترکی کے حق میں ختم ہو جائیں گے۔
- ۱۸/۱۱/۲۹