مصیبتوں اور صدموں کا دوسرا نام غزہ ہے/اسرائیل کی ریاستی دہشتگردی پر عالمی برادری کی خاموشی انتہائی شرمناک
پاپائے روم:
نیوزنور22مئی/پاپائے روم نے فلسطین کے محصور علاقے غزہ پٹی کہ جو کئی دہائیوں سےمصیبتوں میں مبتلا ہے کو صدموں کی جگہ قرار دیتے ہوئےتوقع ظاہر کی کہ عالمی برادری قضیہ فلسطین کے منصفانہ حل کی کوششیں تیز کرکے ارض مقدس میں امن لانے کے لیے مؤثر اقدامات کرے گی۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق پاپائے روم ’’پوپ فرانسیس ‘‘نے فلسطین کے محصور علاقے غزہ پٹی کہ جو کئی دہائیوں سےمصیبتوں میں مبتلا ہے کو صدموں کی جگہ قرار دیتے ہوئےتوقع ظاہر کی کہ عالمی برادری قضیہ فلسطین کے منصفانہ حل کی کوششیں تیز کرکے ارض مقدس میں امن لانے کے لیے مؤثر اقدامات کرے گی۔
پاپائے روم نے کہا کہ غزہ پٹی سے کتنے صدموں کی خبریں آتی ہیں آج یہ نام صرف صدموں کا ہم معنی ہوگیا ہے۔
موصوف سربراہ نے کہا کہ غزہ پٹی کی دو ملین آبادی بارہ سال سے اسرائیل کی مسلط کردہ معاشی پابندیوں کی شکار ہےاورمعاشی پابندیوں کے نتیجے میں غزہ میں شہریوں کا نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔
پاپائے روم نےمزید اللہ سے انسانوں کے دلوں کو تبدیل کرنے اور ارض مقدس کو امن کا گہوارہ بنانے کی دعا کی۔
واضح رہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے 30 مارچ 2018ء کے بعد فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں نہتے اور پرامن فلسطینی مظاہرین کا قتل عام شروع کر رکھا ہے قابض فوج نے ریاستی دہشتگردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 14 مئی کو 65 فلسطینی شہید کردیے جب کہ تیس مارچ کے بعد اب تک مشرقی غزہ میں شہید ہونے والے مظاہرین کی تعداد 120 ہوگئی ہے جبکہ ہزاروں زخمی ہیں۔