امریکہ و اسرائیل سے وفا کی اُمید عرب آمروں کی حماقت ثابت ہوگی
تحریک مقاومت حماس کے رہنماء:
نیوزنور27نومبر/فلسطین کی اسلامی مقاومتی تحریک حماس کے رہنماء نے کہا ہے کہ بعض عرب ممالک اس وقت غاصب ریاست اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو ایک معمولی بات کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہے جبکہ ایسے اقدام فلسطینی عوام کے ساتھ غداری اور اسرائیلی مظالم میں شریک ہونے کے مترادف ہیں اسلئے عرب ممالک کواپنی اس روش ترک کر نی چاہئے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق حماس کے رہنما ء’’اسامہ حمدان‘‘ نے کہا کہ امریکہ یہ کوشش کر رہا ہے کہ خطے میں مسئلہ فلسطین کو فراموش اور مسلم اقوام کو اس سے دور کیا جائےاور اس لئے امریکہ اس مقصد کے لئے اسرائیل اور بعض عرب ممالک کا ایک جعلی اتحاد وجود میں لانے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عرب ممالک کو اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنے کے ساتھ ساتھ ایسے کسی بھی اقدام سے دوری اختیار کرنی چاہئے جس سے فلسطینی عوام کمزور اور غاصب اسرائیل کو تقویت ملتی ہو۔
موصوف رہنماء نے کہا کہ عرب ممالک نے اب تک دو تاریخی غلطیوں کا ارتکاب کیا ہے امریکہ کو ایک سچا دوست تسلیم کرنا بعض عرب ممالک کی پہلی تاریخی غلطی ہے جبکہ اسرائیل سے اپنے مفادات کا توقع رکھنا ان ممالک کی دوسری بڑی غلطی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ امریکہ نہ کسی عرب ملک سے وفا کرے گا اور نہ ہی اسرائیل کسی کے مفاد کا تحفظ کرے گا لہذا ان عرب ممالک کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات پر نظرثانی کرنی چاہئے۔
حماس کے رہنماء نے مزیدکہا کہ اگر عرب ممالک کی حکومتیں اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنا بھی چاہئیں تو عوام ان کو اس بات کی اجازت نہیں دیں گے اور تمام عرب ممالک میں عوام کی جانب سے حکومت کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کیا جائے گا۔