نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor
موضوعات
محبوب ترین مضامین
تازہ ترین تبصرے
  • ۱۱ ژانویه ۱۹، ۱۴:۱۱ - گروه مالی آموزشی برادران فرازی
    خیلی جالب بود


ترک تجزیہ کار:

نیوزنور 27نومبر/ترکی کے ایک سینئر سیاسی تجزیہ کار وصحافی نے شام کے حلب صوبے کے رہائشی علاقوں پردہشتگردوں کے کیمیائی حملوں کہ جس میں دسیوں افراد ہلاک ہوئے ہیں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان حملوں پر مغربی حکومتوں  اور عالمی میڈیا کی خاموشی شرمناک ہے۔

عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق  مقامی میڈیا کےساتھ گفتگو میں ’’پیس ڈاسٹر‘‘نے شام کے حلب صوبے کے رہائشی علاقوں پردہشتگردوں کے کیمیائی حملوں کہ جس میں دسیوں افراد ہلاک ہوئے ہیں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان حملوں پر مغربی حکومتوں  اور عالمی میڈیا کی خاموشی شرمناک ہے۔

انہوں نے کہاکہ مغرب کے حمایت یافتہ دہشتگردوں کو اب جبکہ شامی فوج کے ہاتھوں ہر محاذ پر شکست ہوئی ہے اسلئے اب وہ اسطرح کی گھناؤنی کاروائیاں انجام دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ان کیمیائی حملوں کہ جس کی ہر سطح پر مذمت کی جانی چاہئے کی ذمہ داری نہ صرف مغربی ممالک بلکہ اردغان رژیم پر بھی عائد ہوتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اسطرح کے حملے دہشتگردوں کی طرف سے نہ ہو اس لئے ضروری ہے کہ صوبہ ادلب میں تکفیری  گروہوں کے خلاف فوجی آپریشن کیا جائے۔

انہوں نے کہاکہ حلب میں کیمیائی حملوں پر مغربی ممالک کی خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ شام میں دہشتگردی  کے حامی اور شامی عوام کا قتل عام کرنے میں برابر کے شریک ہیں ۔

شام سے موصلہ رپورٹوں کے مطابق دہشتگردوں نے شمالی شام کے شہر حلب کے رہائشی علاقوں الخالدیہ اور جمعیہ الزھرا پر کلورین گیس کے حامل راکٹوں سے حملہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق دہشتگردوں کے کیمیائی حملے کے بعد کم سے کم سو افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا جو کلورین گیس سے متاثر تھے۔

واضح رہے کہ دہشتگرد گروہ اس سے پہلے مشرقی شام کے علاقوں غوطہ اور خان شیخون پر بھی کیمیائی حملے کر چکے ہیں جس کا الزام شامی حکومت پر لگانے کی ناکام کوشش کی گئی تھی۔

ان اقدام کا مقصد شام کے خلاف مغرب کے فوجی حملے کی راہ ہموار کرنا تھا لیکن غیر جانبدار ذرائع ابلاغ کی جانب سے کیے جانے والے انکشاف نے اس سازش کو ناکام بنا دیا تھا۔

نظرات  (۰)

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں لکھا گیا ہے
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی