کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال امریکہ کی سیاہ تاریخ ہے
تہران یونیورسٹی کی پروفیسر:
نیوزنور27نومبر/تہران یونیورسٹی کے ایک معروف پروفیسر نے پوری انسانیت کے خلاف امریکہ کے جرائم کی مذمت کرتے ہوئےکہا ہےکہ کیمیائی ہتھیاروں ودیگر ممنوع ہتھیاروں کو استعمال کرنا امریکہ کی سیاہ تاریخ ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں ’’محمدمراندی‘‘نے کہاکہ امریکہ نے مختلف جنگوں میں فاسفورس ہتھیار اوردیگر کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے اورعراق ایران جنگ میں امریکہ اوراس کےیورپی اتحادیوں نے صدام کو اسطرح کے ہتھیار فراہم کئے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ صدام نےعراق ایران جنگ میں ایرانی عوام کے خلاف وسیع پیمانے پر کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا اوراس جنگ میں امریکہ اوریورپ کی طرف سے صدام کو ہرممکن امداد فراہم کی گئی۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران پر کیمیائی ہتھیار استعمال کرنےوالے ممالک ہی اصل میں دسیوں ہزار ایرانیوں کی ہلاکت کےذمہ دار ہیں۔
انہوں نے کہاکہ واحد ہلابجاجو عراق کا حصہ ہے میں ہی سات ہزار افراد صدام کی کیمیائی ہتھیاروں سے مارے گئے۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران پر ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے حالیہ الزامات مضحکہ خیز ہے کیونکہ انہوں نے خود صدام کو کیمیائی ہتھیاروں سے مسلح کیا۔
انہوں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران عراق ،شام ،افغانستان یا ویت نام نہیں ہے بلکہ مشرق وسطیٰ علاقے کی ایک عظیم طاقت ہے ۔
انہوں نے کہاکہ شامی حکومت کے خلاف بھی امریکی الزامات بےبنیاد ہیں اور جب شامی فوج ہر محاذ پر کامیاب ہورہی ہے امریکہ دمشق حکومت پر کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کے الزامات لگا رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسطرح کے الزامات کا مقصد اگرچہ پوری طرح واضح نہیں ہے لیکن ایسی دکھائی دےرہا ہے کہ امریکہ سعودی عرب کے جرائم سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کی کوشش کررہا ہے۔
- ۱۸/۱۱/۲۷