جمال خاشقچی کے قتل کے کیس پر ٹرمپ کو سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات کی دھمکی
خلیج آن لائن:
نیوزنور 26نومبر/ ایک مشہور عرب روزنامے نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو دھمکی دی ہے کہ اگر جمال خاشقچی کے قتل کے کیس پر بن سلمان کے خلاف امریکہ کی طرف سےکوئی اقدام کیاگیا تو وہ ٹرمپ کے ساتھ خفیہ معاہدوں کی تفصیلات جاری کریں گے جس سے امریکی انتطامیہ کیلئے مشکلات پیداہوں گی۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق عربی زبان میں شائع ہونے والے خلیج آن لائن نے ایک سینئر سعودی شہزادے کے حوالے سے لکھا ہے کہ ذرائع نے انکشاف کیا کہ محمد بن سلمان نےامریکی صدر کو دھمکی دی ہے کہ خاشقچی کے مسئلے پر اگر ٹرمپ ان کی حمایت نہیں کرتے تو وہ امریکہ کےساتھ تمام اسلحہ کے معاہدے ختم کردیں گے۔
متحدہ عرب امارات کے ولی عہد محمد بن زائد نے بھی امریکہ کو اسی طرح کی دھمکی دی ہے کہ وہ خاشقچی کے قتل کے مسئلے پر ہر صورت میں بن سلمان کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں۔
امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی کی ڈائریکٹر جینا ہسپل نے گزشتہ مہینے ترک حکام کو بتایا تھا کہ ان کے پاس محمد بن سلمان کی اس ٹیلیفون کال کی ریکارڈنگ موجود ہے جس میں وہ خاشقجی کی آواز کو خاموش کرنے کے احکامات جاری کر رہے ہیں ۔
ادھر ترکی کے وزیر خارجہ نے سعودی عرب کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے معاملے میں صحیح طریقے سے تعاون نہیں کیا تو اس کیس کی تحقیقات اقوام متحدہ سے کروائی جائے گی ۔
در ایں اثنا میڈل ایسٹ نیوز نے خبر دی ہے کہ ایک ترک عہدیدار نے بتایا ہے کہ سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کو پیغام بھیج کر درخواست کی ہے کہ خاشقجی قتل کیس کو محترمانہ طریقے سے بند کر دیں ۔
اس رپورٹ کے مطابق بن سلمان نے پیشکش کی ہے کہ اس کیس کو بند کرنے کے عوض میں ترکی اور سعودی عرب کے سبھی اختلافات ترکی کے حق میں ختم ہو جائیں گے۔