دمشق نواحی علاقوں سے دہشتگردوں کی پسپائی کے بعد شامی تنازعہ نئےمرحلے میں داخل ہوا ہے
شامی عسکری ماہر: نواحی علاقوں سے دہشتگردوں کی پسپائی کے بعد شامی
تنازعہ نئےمرحلے میں داخل ہوا ہے نیوز نور22مئی/عسکری امور کے ایک شامی ماہر نے کہا ہے کہ دارالحکومت دمشق کے نواحی علاقوں سے دہشتگردوں
کی پسپائی کے بعد شامی تنازعہ اب ایک نئے
اور اہم مرحلے میں داخل ہوا ہے ۔ عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوز نور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’ہاشم حسون‘‘نےکہاکہ دارالحکومت دمشق کے نواحی
علاقوں سے دہشتگردوں کی پسپائی کے بعد
شامی تنازعہ اب ایک نئے اور اہم مرحلے میں داخل ہوا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ دمشق کے نواحی علاقوں کو دہشتگردوں سے آزاد
کرانا عسکری نقطہ نظر سے شامی فوج کیلئے
ایک بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سیاسی نقطہ نظر سے بھی اگر دیکھا جائے تو آئندہ
شامی تنازعات پر ہونے والے مذاکرات میں
بھی یہ کامیابی شامی حکومت کیلئے ترف کا
اکہ ثابت ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ شامی فوج کی حالیہ کامیابی سے دمشق کے خلاف
دہشتگردوں اوران کے آقاؤں کے منصوبے خاک میں مل گئے ہیں۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ شامی فوج کا اگلا ہدف حماکے شمالی علاقے حلب کے مشرقی علاقے ادلب وعفرین ہونگے چونکہ
جنوبی شام میں آہستہ آہستہ حالات معمول پر آرہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ شمالی شام میں فوج کا آپریشن انتہائی اہمیت کاحامل ہے کیونکہ
یہاں ترکی اور امریکہ آبادی کے توازن کو بدلنے کی کوشش کررہے ہیں۔ واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر
کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر
ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد
اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔