امریکہ کی ایران مخالف اسٹریٹجی شکست سے دوچار اور علاقے میں کشیدگی کا باعث بنی ہے
عالمی امور کے ایرانی تجزیہ کار: نیوز نور22مئی /بین الاقوامی امور کے ایک ایرانی ماہر وسابق
جوہری مذاکرات کار اور پرنسٹن یونیورسٹی
کے پروفیسر نے اسلامی جمہوریہ ایران کے
خلاف امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ کی نئی ایران مخالف اسٹریٹجی
کے بعد ڈپلومیسی کے تمام دروازے بند ہوچکے
ہیں اورموجودہ امریکی انتظامیہ اسی پالیسی پر عمل پیرا ہے جسے سابق صدور دہائیوں سے لاگوکرتے آرہے ہیں۔ عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوز نور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں ’’حسین موساویان‘‘نےاسلامی
جمہوریہ ایران کے خلاف امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے الزامات کو مسترد کرتے
ہوئے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ کی نئی ایران مخالف اسٹریٹجی
کے بعد ڈپلومیسی کے تمام دروازے بند ہوچکے
ہیں اورموجودہ امریکی انتظامیہ اسی پالیسی پر عمل پیرا ہے جسے سابق صدور دہائیوں سے لاگو کرتے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ
امریکہ کا اسطرح کا رویہ ناکامی سے دوچار اور خطے میں کشیدگی کا باعث بنا ہوا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ پومپیو نے بطور وزیر خارجہ اپنے ایک بیان میں اسلامی جمہوریہ ایران پر
بےبنیاد الزامات عائد کرکے دعویٰ کیا کہ
تہران نے جوہری معاہدے کی اقتصادی
سہولیات سے علاقے میں اپنےمقاصد کو آگے
بڑھانے میں فائدہ اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ ایٹمی معاہدے سے دستبردار ہوچکا ہے
اوروہ اپنے اتحادیوں کے تعاون سے علاقے میں اسلامی جمہوریہ ایران کا مقابلہ کرےگا۔ ادھر پومپیو کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایرانی صدر
ڈاکٹر حسن روحانی نے کہاکہ ایران اوردنیا کے فیصلے کرنے والا امریکہ کون ہوتا ہے ہم جو کام کررہے ہیں وہ کرتے رہیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ
امریکی وزیر خارجہ پومپیو ایران
اور دنیا سے متعلق فیصلے نہیں کرسکتے ۔