اسرائیلی جیلوں میں کتنے کم سن فلسطینی قید ہیں؟
نیوزنور22نومبر/فلسطینی اسیران کلب کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق سال رواں سے اختتام اکتوبر تک اسرائیل نے اٹھارہ برس سے کم عمر کے 908 بچوں کو پابند سلاسل کر رکھا ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی اسیران کلب کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے ’’تقریباً 270 نونہالوں کو مجدو اور عوفر کی اسرائیلی جیلوں میں قید رکھا گیا ہے۔ القدس سے پکڑے گئے نو عمر بچوں کو عام جیلوں کے بجائے خصوصی مراکز میں رکھا گیا ہے۔
اسیران کلب کے بیان کے مطابق ’’دو ہزار پندرہ سے قیدی بچوں کا معاملہ کئی پیچ وتاب سے گذرا ہے، ان میں نسلی امتیاز پر مبنی متعدد قوانین خاص طور پر قابل ذکر ہیں جن کے تحت بچوں کو کڑی سزائیں دی جاتی ہیں۔ بعض حالات میں یہ سزائیں دس برس سے عمر قید تک پہنچ جاتی ہیں۔‘‘
اسیران کلب نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں، بالخصوص بچوں کے لئے اقوام متحدہ کی تنظیم ’یونیسف‘ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی نونہالوں کے بہتر تحفظ کے لئے کوششیں کریں۔
سرکاری اعداد وشمار کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں تقریباً چھ ہزار فلسطینی قید ہیں جن میں بچے، خواتین اور بزرگ شامل ہیں۔ اسرائیل نے فلسطینی مجلس قانون ساز کے پانچ ارکان کو بھی قید کر رکھا ہے۔